اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں اسلامک بینکنگ کے نظام سے ہی معیشت کی بحالی ہوگی، اسلامک بینکنگ کی پہلی میٹنگ ہو چکی ہے، ملک میں سود سے پاک نظام کیلئے کوشاں ہیں، مہنگائی اور ایل سیز کا مسئلہ گزشتہ حکومت کی بد انتظامی کا نتیجہ ہے۔
نیشنل اسلامک اقتصادی فورم سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسلامی نظام معیشت میرے دل کے بہت قریب ہے، خواہش ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے ملک میں سودی نظام کا خاتمہ کریں، نیک عمل کے لیے ہماری کوششیں کامیاب ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ سب کوشش کریں تو اسلامک بینکنگ نظام لانے میں کامیاب ہوں گے، سودی نظام رائج کرنے سے متعلق فیصلے کے خلاف بینکوں نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، ہم نے اقتدار میں آکر سٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کو ہدایت کی کہ اپیل واپس لیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سود سے پاک نظام کیلئے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کی سربراہی گورنرسٹیٹ بینک کر رہے ہیں، مجھے تجویز دی گئی کہ میں اس میں شامل ہوں، کمیٹی کا پہلا اجلاس ہو چکا ہے اور ہم اس کو تیزی سے آگے لیکر چلیں گے، اللہ سے دعا ہے کہ ہم نے جو نیت کی ہے اللہ ہمیں کامیابی دے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 17-2016 میں پاکستان ترقی کر رہا تھا، پاکستان کی شرح نمو 6 فیصد پر تھی اور دنیا میں 24 ویں بڑی معیشت تھا لیکن آج ہم نیچے آ کر دنیا کی 47 ویں معیشت ہیں، یہ 5 سال کے تجربوں کا اثر ہے، مہنگائی اور ایل سیز کا مسئلہ بد انتظامی کا نتیجہ ہے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب کو مل کر ملک کو مشکلات سے نکالنا اور ترقی کی راہ پر ڈالنا ہوگا، ہمیں سبق سیکھنا اور اللہ سے توبہ کرنی چاہیے۔