کوئٹہ: (ویب ڈیسک) ایرانی قونصل جنرل حسن گولیوند درویش نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کوئٹہ میں تعینات ایرانی قونصل جنرل حسن گولیوند درویش نے دورہ گوادر کے موقع پر ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے مجیب الرحمٰن قمبرانی سے انکے دفتر میں ملاقات کی، ڈائریکٹر جنرل نے قونصل جنرل کو گوادر سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹرپلان پر عملدرآمد اور ان میں شامل ترقیاتی منصوبوں سے متعلق آگاہی فراہم کی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کا محکمہ جیل خانہ جات مالی مشکلات کا شکار
ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ ایران کی طرف سے 100 میگاواٹ اضافی بجلی کی فراہمی بطور برادر اسلامی ہمسایہ ملک کے درمیان مضبوط دوستی کی عکاس ہے، انہوں نے کہا جی ڈی اے نے گوادر میں پانی، تعلیم، صحت، روڑز، کھیل کے میدان پارکس، انٹرنیشنل ائیرپورٹ سمیت تمام بنیادی سہولیات مہیا کئے ہیں جبکہ بجلی ایران سے حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماسٹر پلان کے تحت 25 سو ایکڑ اراضی پر مشتمل سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ یعنی ڈاؤن ٹاؤن اور 20 ہزار ایکڑ پر مشتمل صنعتی زون قائم کر رہے ہیں جنکی تکمیل سے گوادر عالمی سطح پر ایک بین الاقوامی معاشی اور سیاحتی شہر بن جائے گا جو کہ نہ صرف ملکی بلکہ خطہ کی خوشحالی کا ضامن ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو کی بارکھان واقعہ پر میڈیا بریفنگ
قونصل جنرل نے گوادر کی ترقی اور ماسٹر پلان میں موجود منصوبوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کی ترقی و خوشحالی دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، ہم پاکستان کے ساتھ سالانہ تجارتی حجم ڈیڑھ ارب ڈالر سے بڑھا کر 5 ارب ڈالر تک لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران قدرتی ذرائع سے توانائی پیدا کرنے کے منصوبوں میں دلچسپی رکھتا ہے جس میں شمسی توانائی سے 3 سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے، ملاقات میں چہابہار اور گوادر کے درمیان کاروباری ، سیاحتی ، ثقافتی روابط کو اجاگر کرنے کے لیے وفود کے تبادلوں پر اتفاق کیا گیا۔