کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیرِداخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو نے بارکھان واقعہ پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بارکھان واقعہ انسانی مسئلہ تھا، وزیر اعلیٰ نے معاملے پر سب کو اکٹھا کیا، فوری ایکشن کا کہا، اہل خانہ کو بازیاب کرنے کا مشن تھا جو سب اداروں نے مل کر پورا کیا۔
وزیر داخلہ بلوچستان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر جے آئی ٹی اور پولیس کی سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی ہے، سیاسی بیان بازی تو کی گئی مگر بازیابی میں کوئی تعاون نہیں کیا گیا، اہل خانہ نے بازیابی پر شکریہ ادا کیا اور دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں بارکھان واقعے کے خلاف دھرنا ختم کرنے کا اعلان
میر ضیاء لانگو نے کہا کہ ماحل بلوچ کے معاملے میں قانون کے تحت کارروائی ہو رہی ہے، ماحل بلوچ سے ان کی ماں کی ملاقات بھی کرائی گئی ہے، لواحقین بھی اپیل کررہے ہیں کہ میتیں حوالے کی جائیں تاکہ ان کی تدفین ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں واقعہ کی کوئی رپورٹ درج نہیں ہوئی تھی، سوشل میڈیا پر ہر چیز درست نہیں ہوتی، جس کی غفلت ہوئی سزا ملے گی، سردار عبدالرحمان کھیتران نے الزام عائد ہونے پر خود کو پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بارکھان واقعہ: وزیر داخلہ بلوچستان کے زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے
وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا کہ ہم عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، دھرنا شرکاء کے جو مطالبات رکھے انہیں پورا کرنے پر توجہ رکھی، جب تک الزام ثابت نہیں ہوتا کوئی کارروائی نہیں ہوسکتی۔