اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین قیصر احمد شیخ نے کی۔
اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف ہماری کسی بات پر یقین نہیں کر رہا، وہ نویں جائزہ کی جگہ دسویں اقتصادی جائزہ کی باتیں منوا رہا ہے، بجٹ اہداف دسویں اقتصادی جائزے کے تحت شیئر کیے جاتے تھے لیکن ہم مجبور ہیں اس لیے آئی ایم ایف کی تمام شرطیں ماننی پڑ رہی ہیں۔
وزیر مملکت خزانہ نے بتایا کہ ملکی اکانومی چند ماہ میں ٹھیک نہیں ہو سکتی، آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے، آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اس کے بغیر ملکی معیشت کو چیلنجز ہیں، کوشش کریں گے آئندہ مالی سال کے دوران مہنگائی کو کنٹرول کریں، آئی ایم ایف دباؤ کے باعث حکومت کو مشکل فیصلے کرنا پڑے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ معیشت دباؤ میں ہے، گزشتہ دہائیوں میں معیشت ٹھیک نہیں ہوئی تو چند ماہ میں کیسے ٹھیک ہو سکتی ہے، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھنے کے باعث مہنگائی کی شرح بہت زیادہ بڑھی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اعظم آئی ایم ایف سے بات کر رہے ہیں، ایکسٹرنل فنانسنگ کی شرط پوری کی اب آئی ایم ایف پھر مطالبات کر رہا ہے۔