اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت تجارت نے بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ کا طریقہ کار جاری کر دیا، ریاستی ملکیتی اور نجی ادارے اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت کر سکیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نجی اداروں کا ایف بی آر کی ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے، پاکستان سنگل ونڈو سسٹم اور امپورٹ ایکسپورٹ کا لائسنس بھی بنیادی شرط ہوگی، اشیاء کی تجارت کیلئے ایف بی آر کے آن لائن پورٹل کے ذریعے درخواست دینا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا 290 روپے ڈالر ریٹ پر بجٹ تیار کرنے کا فیصلہ
وزارت تجارت کے مطابق اشیاء کی تجارت کیلئے متعلقہ ملک میں پاکستانی مشن سے تصدیق بھی لازمی قرار دی گئی ہے، افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کیلئے اشیاء کی فہرست بھی جاری کر دی گئی۔
پاکستان سے دودھ، کریم، انڈے، سیریل ایکسپورٹ کئے جا سکیں گے، گوشت، مچھلی کی مصنوعات، پھل، سبزیاں بھی فہرست میں شامل ہیں، چاول، بیکری آئٹمز، نمک، آئل، پرفیوم اور کاسمیٹکس بھی برآمد ہو سکیں گے۔
فہرست کے مطابق کیمیکل، پلاسٹک، ربڑ، چمڑا، لکڑی کی مصنوعات بھی ایکسپورٹ کی جا سکیں گی، پیپر، فٹ ویئر، لوہا، سٹیل، تانبا، ایلومینئم، کٹلری بھی فہرست میں شامل ہے، پاکستان الیکٹرک فین، ہوم ایمپلائنسز، موٹر سائیکلز بھی برآمد کر سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 2023-24: صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 118 ارب روپے کمی متوقع
نوٹیفکیشن کے مطابق سرجیکل آلات اور کھیلوں کا سامان بھی ایکسپورٹ کیا جائے گا، روس سے بارٹر سسٹم کے تحت گندم، دالیں، پٹرولیم مصنوعات امپورٹ کی جائیں گی، روس سے کھاد اور ٹیکسٹائل مشینری بھی درآمد کی جائے گی۔
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ افغانستان اور ایران سے پھل سبزیاں، مصالحے، خشک میوہ جات درآمد کی جائیں گی، ہمسایہ ملکوں سے آئل سیڈز، منرل، کاٹن بھی امپورٹ کی جا سکے گی۔