اسلام آباد: (دنیا نیوز) آئی ایم ایف شرائط پر من و عن عمل کرتے ہوئے عوام کو بجلی کا ہائی وولٹیج جھٹکا، نیپرا نے بنیادی ٹیرف میں 4 روپے 96 پیسے فی یونٹ تک اضافہ کی حتمی منظوری دے دی۔
نیپرا کے مطابق بنیادی ٹیرف وفاقی حکومت کو نوٹیفکیشن کے لئے بھیج دیا گیا ہے، وفاقی حکومت بجلی کی قیمتوں کے اطلاق سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
اعلامیہ کے مطابق نیپرا بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے لاسز کا تعین کر کے ٹیرف کا تعین کرتا ہے، وفاقی حکومت تمام ڈسکوز کے لیے یکساں ٹیرف کے تعین کے لیے درخواست دائر کرنے کا حق رکھتی ہے، نوٹیفکیشن ہونے کے بعد صارفین سے تعین کیا گیا ٹیرف وصول کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ ہمیشہ کام کرنے کیلئے تیار ہیں: ڈائریکٹر آئی ایم ایف
نیپرا کے مطابق میپکو، گیپکو، حیسکو، سیپکو، کیسکو، پیسکو اور ٹیسکو نے مالی سال 24-2023 کے لئے ملٹی ائیرٹیرف کے تحت ایڈجسٹمنٹ کے لئے درخواستیں دی تھیں، آئیسکو، لیسکو اور فیسکو نے مالی سال 24-2023 تا 28-2027 کے لئے ملٹی ائیر ٹیرف اور مالی سال 24-2023 کے لئے عبوری ٹیرف کی درخواستیں دی تھیں، اتھارٹی نے مالی سال 24-2023 کا ٹیرف مقرر کر دیا ہے۔
نیپرا نے مالی سال 24-2023 کے لیے نیشنل اوسط ٹیرف 29.78 روپے فی یونٹ تعین کیا ہے، اوسط ٹیرف گزشتہ ٹیرف سے 4.96 روپے فی یونٹ زیادہ ہے، اس سے قبل نیپرا کا تعین کردہ اوسط ٹیرف 24.82 روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے چشمہ 5 نیوکلیئر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا
اعلامیہ کے مطابق ٹیرف بڑھنے کی بنیادی وجہ سیلز میں کمی، روپے کی قدر میں کمی ہے، افراط زر، سود اور کپیسٹی میں اضافہ ٹیرف بڑھنے کی بنیادی وجہ ہے۔
نیپرا کے مطابق ڈسکوز کی کل ریونیو کا تخمینہ تقریباً 3281 ارب روپے متوقع ہے، روپے کی قدر میں بہتری، افراط زر اور شرح سود میں کمی کی صورت میں ٹیرف میں کمی کا ریلیف براہ راست صارفین کو منتقل کیا جائے گا۔