اسلام آباد: (حامد ظہیر میر) ترسیلات زر کی مسلسل گرتی ہوئی شرح زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی کا بڑا سبب بن گئی، اتحادی حکومت کے اپریل 2022ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بیرون ملک سے بھجوائی جانے والی رقوم میں ماہانہ بنیادوں پر نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ترسیلات زر کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021ء اپریل میں ترسیلات زر 2 ارب 79 کروڑ 26 لاکھ ڈالرز تھیں جو اپریل 2022 کے دوران بڑھ کر 3 ارب 12 کروڑ 44 لاکھ ڈالرز تک پہنچیں لیکن گزشتہ مالی سال میں سیاسی عدم استحکام اور ڈالر کی بڑے پیمانے پر بلیک مارکیٹنگ کے باعث ترسیلات زر میں واضح کمی آئی جو گزشتہ برسوں کی نسبت کم ہو کر 2 ارب 19 کروڑ 83 لاکھ ڈالرز تک محدود ہو گئیں۔
مالی سال 2021ء مئی میں ترسیلات زر 2 ارب 50 کروڑ 67 لاکھ ڈالرز تھیں جو مئی 2022 میں کم ہو کر 2 ارب 34 کروڑ 62 لاکھ ڈالرز پر آگئیں جبکہ گزشتہ مالی سال مئی میں ترسیلات زر 24 کروڑ 36 لاکھ ڈالر کم رہیں، مالی سال 2021 جون میں ترسیلات زر 2 ارب 71 کروڑ 42 لاکھ ڈالرز اور مالی سال 2022 میں 2 ارب 78 کروڑ 96 لاکھ ڈالرز رہیں جو گزشتہ مالی سال سے کم ہو کر 2 ارب 18 کروڑ 37 لاکھ تک محدود ہو گئیں۔
مالی سال 2021ء جولائی میں ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز تھیں جو 2022 میں کم ہو کر 2 ارب 73 کروڑ 61 لاکھ ڈالرز ہو گئیں، گزشتہ مالی سال جولائی میں مالی سال 2022 کی نسبت ترسیلات زر میں مزید کمی ہوئی جو کہ 2 ارب 51 کروڑ 9 لاکھ ڈالرز ہیں، اسی طرح مالی سال 2021ء اگست میں 2 ارب 9 کروڑ 62 لاکھ جبکہ مالی سال 2022 میں 2 ارب 68 کروڑ 26 لاکھ ڈالرز ترسیلات زر رہیں۔
مالی سال 2023ء میں صرف ماہ اگست کے دوران ترسیلات زر گزشتہ مالی سال کی نسبت بڑھیں، اس ماہ میں گزشتہ سال کی نسبت بیرون ملک سے آنے والی رقوم میں 6 کروڑ 17 لاکھ ڈالرز کا اضافہ دیکھا گیا لیکن مالی سال 2023ء ستمبر کے دوران ترسیلات زر میں ایک بار پھر بڑی کمی نظر آئی، رواں ماہ ستمبر میں ترسیلات زر 34 کروڑ 86 لاکھ ڈالرز تک گر گئیں، اسی طرح سال 2023ء اکتوبر میں مالی سال 2022ء کے مقابلے میں ترسیلات زر 41 کروڑ 29 لاکھ ڈالرز کم ہوئیں۔
مالی سال 2023ء نومبر میں ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے ماہ نومبر کی نسبت 35 کروڑ 14 لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی، دسمبر 2023ء میں بھی دسمبر 2022ء کے مقابلے میں ترسیلات زر 41 کروڑ 84 لاکھ ڈالرز کم رہیں، مالی سال جنوری 2023ء میں گزشہ سال جنوری کی نسبت ترسیلات زر 28 کروڑ 3 لاکھ ڈالرز کم رہیں۔
فروری 2023 میں بھی ترسیلات زر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا، اس ماہ گزشتہ مالی سال فروری کی نسبت ترسیلات زر 20 کروڑ 59 لاکھ ڈالرز کم ریکارڈ کی گئیں، یہی رجحان مالی سال 2023 کے مارچ کے مہینے میں بھی برقرار دکھائی دیا جب مالی سال 2022ء کی نسبت ترسیلات زر میں 29 کروڑ 81 لاکھ ڈالرز کی کمی واقع ہوئی۔