اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) ایک سال میں تین مرتبہ گیس مہنگی کر دی گئی لیکن افسران کے خرچوں میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہوا ہے۔
حکومت نے گیس کے بلوں میں غریب عوام کو دی گئی رعایت اور سلیب بھی ختم کر دیئے، چائے کافی ، پٹرول اور افسران کے کلب کی ممبر شپ، حج کے خرچے اور مفت گیس کے پیسے بلوں میں وصول کیے جائیں گے۔
سوئی ناردرن گیس کمپنی کے افسران کے تنخواہوں اور مراعات میں ایک سال کے دوران 7 ارب روپے کا اضافہ ہوا، تنخواہوں اور مراعات کا بجٹ 34 ارب 77 کروڑ روپے تک پہنچ چکا ہے۔
ایگزیکٹو افسران کی کلب ممبر شپ کے لیے 5 کروڑ 80 لاکھ، چائے اور کافی کے لیے 4 کروڑ 50 لاکھ، پٹرول الاؤنس کے لیے 15 کروڑ، افسران اور ان کے والدین کے علاج کے لیے 63 کروڑ روپے صارفین سے بلوں میں وصول کیے جائیں گے۔
ایس این جی پی ایل حکام کے حج کے لیے 13 کروڑ، مفت گیس کے لیے 59 کروڑ اور ماتحت افسران اور حکام کے علاج معالجے کے لیے 29 کروڑ روپے صارفین سے وصول ہوں گے۔
دوسری جانب گیس کا ایک یونٹ جلائیں یا ہزاروں، نرخ یکساں عائد کر دیئے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق ایک ایم ایم بی ٹی یو استعمال کرنے پر ٹیکسز کے علاوہ بل 4 ہزار 501 روپے آئے گا۔
چارجز پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے صارفین کے لیے ہوں گے، مختلف سلیب استعمال کرنے والے صارفین کے لیے رعایت بھی ختم کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گھریلو، کمرشل صارفین، جنرل انڈسٹری اور ایکسپورٹ اوریئنٹڈ کے لیے قیمتیں یکساں ہوں گی۔