لاہور:(دنیا نیوز) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی اور زراعت ہی ملک کو اندھیروں سے نکال سکتے ہیں۔
لاہور ایوان صنعت وتجارت میں خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ یہ ایک تاریخی چیمبر ہے، آئی پی پی اور ٹیکسز کے مسائل سب کو ہیں، پنجاب سے زیادہ کے پی میں لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، بدقسمتی سے ہائیڈل بجلی پر زیادہ توجہ نہیں دے سکے، شارٹ ٹرم حل پر توجہ دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ تربیلا کے بعد کوئی بڑا ڈیم نہیں بنا سکے، کے پی میں وفاقی حکومت ہائیڈل پر کام کررہی ہے، سولر پر حکومت کو ریلیف دینا چاہیے، ملک میں نوے ہزار بیرل تیل پیدا ہوتا ہے جس میں سے پچاس ہزار کے پی میں پیدا ہوتا ہے، گیس بھی زیادہ کے پی میں پیدا ہوتی ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لئے مل کر آگے بڑھنا ہوگا، ٹیکس کے مسائل کو حل کرنا چاہیے، تنخواہ دار طبقہ زیادہ متاثرہو رہا ہے، تجارت کے لئے سینٹرل ایشیا ملکوں سے روابط بڑھانا ہوں گے، آپ دوست بدل سکتے ہیں پڑوسی نہیں، افغانستان کے ذریعے ہی وسط ایشیا جاسکتے ہیں۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ ٹورازم کو فروغ دینے کے لئے سیاحتی علاقوں میں سہولتیں دینا ہوگی، سکیورٹی کی صورتحال کو بہتر کرنا ہوگا، سافٹ امیج اجاگر کئے بغیر یہاں کوئی نہیں آئے گا،چارٹر آف ڈیموکریسی کی طرح چارٹر آف اکانومی بھی کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک پالیسیوں میں تسلسل نہیں ہوگا تو چیزیں آگے نہیں بڑھیں گی، ملک کو آگے لے جانے کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہے، 93لاکھ خواتین بی آئی ایس پی سے مستفید ہورہی ہیں، ہمارا فوکس پیشہ ورانہ تربیت پر ہونا چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہمارا دعویٰ ہے سندھ میں صحت کی سہولتیں سب سے اچھی ہیں، اگر ایک صوبہ عوام کو کسی شعبے میں سہولت دے رہا ہے تو باقی صوبوں کو اس سے سیکھنا چاہیے، تنقید برائے اصلاح ہونی چاہیے یوٹیلیٹی سٹور کو ٹھیک کرنا چاہیے۔
گورنر خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کا مقدمہ لڑیں گے، کے پی میں مہنگائی کے مسئلے کے ساتھ دہشت گردی کا بھی سامنا ہے یہ ملک کسی کی جائیداد نہیں، سب نے مل کر اسے آگے لے کرجانا ہے۔