پشاور: (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کا اجلاس ہوا جس میں صحت عامہ کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔
اجلاس میں حلال فوڈ اتھارٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو صوبے میں غیر معیاری اور مضر صحت چپس، پاپڑ، نمکوز اور مصالحہ جات سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔
فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کے اجلاس میں بازاروں میں غیر رجسٹرڈ اور بغیر پیکنگ کے کھلے عام بکنے والے ان مصنوعات کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔
پہلے مرحلے میں یہ مصنوعات بنانے والے کارخانوں کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ ہوا، ایسی مصنوعات بنانے والے تمام چھوٹے بڑے کارخانوں کو حلال فوڈ اتھارٹی کے ساتھ رجسٹریشن کے لئے ایک مہینے کی ڈیڈلائن مقرر کی گئی۔
فوڈ سیفٹی سٹینڈرڈ کو یقینی بنانے کے لئے کارخانوں کی موثر مانیٹرنگ اور چیکنگ کا فیصلہ کیا گیا، فوڈ سیفٹی سٹینڈز کی تعمیل نہ کرنے والے کارخانوں پر بھاری جرمانے عائد کئے جائین گے۔
اگلے مرحلے میں رجسٹریشن نہ کرانے اور مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے والی مصنوعات کی مارکیٹ میں فروخت پر پابندی عائد کی جائے گی، خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے پاپس و چپس ٹیسٹنگ مہم مکمل کر لی ہے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ نے صوبے کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی 15 روزہ پاپس ،چپس اور مصالحہ جات ٹیسٹنگ مہم چلائی، مہم کے دوران مختلف پاپس اینڈ چپس کے کارخانوں سے تقریباً 462 نمونے لے کر چیک کئے گئے۔
شرکا کو بریفنگ دی گئی کہ جمع کئے گئے کل نمونوں میں 175 پاپس، 24 نمکو، 160 سیزننگ پاؤڈر اور 103 کری پاؤڈر کے نمونے چیک کیے گئے۔