کراچی: (حمزہ گیلانی) پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ ماہانہ بنیادوں پر سرپلس کے بعد جنوری میں خسارے میں چلا گیا اور جنوری 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 42 کروڑ ڈالرز ہوگیا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس کی تفصیلات جاری کردیں جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ 68 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز سرپلس رہا، دسمبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ 47 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز سرپلس تھا۔
مرکزی بینک نے رپورٹ میں بتایا کہ جنوری 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ 40 کروڑ 40 لاکھ ڈالرزخسارے میں تھا جب کہ گزشتہ سال جولائی تا جنوری کرنٹ اکاؤنٹ 1 ارب 80 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز خسارے میں تھا۔
رپورٹ کے مطابق نومبر میں 68 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے بڑے سرپلس کے بعد دسمبر میں بھی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، کرنٹ اکاؤنٹ میں دسمبر 2024 میں 58 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا ایک اور سرپلس ریکارڈ کیا گیا جس سے رواں مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی کے لیے مجموعی سرپلس 1.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔