سندھ کا 3 ہزار 451 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ

Published On 13 June,2025 04:15 pm

کراچی: (دنیا نیوز) صوبائی اسمبلی سندھ میں بجٹ اجلاس جاری، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بجٹ پیش کررہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ میرے لیے اعزاز ہے کہ 10 ویں بار سندھ کا بجٹ پیش کر رہا ہوں، انشا اللہ آگے بھی کرتا رہوں گا۔

بجٹ کا حجم

دسواں بجٹ پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوبائی بجٹ کا حجم 3 ہزار 451.87 ارب روپے رکھا گیا، بجٹ تخمینے 3 ہزار 56.3 ارب روپے کے مقابلے میں 12.9 فیصد زائد ہے۔

پنشن میں اضافہ

سندھ بجٹ میں گریڈ ایک سے گریڈ 16تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 12اور پنشن میں 8 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

صحت کےفنڈز

 مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ ایک جامع بجٹ ہے، صحت کا بجٹ پچھلے سال کے 302.2 ارب روپے کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے، لاڑکانہ میں ایک نئے ہسپتال کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ ایمبولنس سروس، موبائل تشخیصی یونٹس کو دیہی علاقوں تک توسیع دی جائیگی، مالیاتی منتقلی میں متوقع کمی کے باعث سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 20 فیصد کٹوتی کی گئی ہے، اس سال سالانہ ترقیاتی پروگرام 520 ارب روپے تک محدود کردیا گیا۔

سیلاب زدگان کیلئے سکیمیں

انہوں نے بتایا کہ سیلاب زدہ علاقوں، قابل تجدید توانائی، پسماندہ اضلاع کیلئے 475 نئی سکیمیں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تعلیم کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں 99.6 ارب روپے، صحت کیلئے 45.37 ارب، آبپاشی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 73.9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ترقیاتی پروگرام

مراد علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی حکومتوں کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ 132 ارب روپے رکھا گیا،مراد نئے بجٹ میں کراچی کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی، سڑکوں کی مرمت، سیوریج اور پانی کی فراہمی کے نظام کی بہتری کیلئے رقوم مختص کی گئی ہیں، کراچی میں شہری ٹرانسپورٹ کو وسعت دی جائے گی۔

الیکٹرک بسیں متعارف 

ان کا کہنا  تھا  کہ پاکستان کی پہلی 50 الیکٹرک بسیں کراچی میں متعارف کرائی جائیں گی، کراچی کی الیکٹرک بسوں کے قافلے میں اگست 2025ء تک مزید 100 بسیں شامل کی جائیں گی، کراچی کے بی آر ٹی منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، ییلولائن تکمیل کے قریب ہے، ریڈ لائن 50 فیصد سے زائد مکمل ہوگئی ہے، کورنگی کاز وے پل، شاہراہِ بھٹو کی بہتری کیلئے اقدامات بھی بجٹ کا حصہ ہیں۔

کمیونٹی کالجز کے قیام کا اعلان

وزیراعلیٰ سندھ کا 4 آئی بی اے کمیونٹی کالجز کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 34 ہزار 100 سے زائد پرائمری اسکولوں کو علیحدہ بجٹ، اخراجات فراہم کیے جائیں گے، غریب، ہونہار طلبہ کی معاونت کیلئے سندھ ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈز میں 2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ڈیفرنٹلی ایبلڈ پرسنز ڈیولپمنٹ پروگرام کا بجٹ 11.6 ارب روپے سے بڑھا کر 17.3 ارب روپے کردیا گیا ہے، مختص رقم سے معاون آلات، وظائف، این جی اوز کے ساتھ شراکت داری میں مدد فراہم کی جائے گی۔

فلاحی شعبے

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ تعلیم، صحت، انفرااسٹرکچر اور فلاحی شعبے کیلئے اضافی فنڈز مختص کئے گئے ہیں، گورننس کو جدید بنانے، معیشت کو فروغ دینے کے اقدامات بھی بجٹ میں شامل ہیں، بجٹ میں جاری اخراجات کی مد میں 2 ہزار 149.4 ارب روپے رکھے گئے، گزشتہ سال جاری اخراجات ایک ہزار 912.36 ارب روپے تھے جس میں 12.4 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

اضافی گرانٹ

انہوں نے بتایا کہ مہنگائی، ہسپتالوں اور جامعات کو دی گئی اضافی گرانٹس جاری اخراجات میں اضافے کی وجہ ہیں، سرکاری ملازمین کیلئے ریلیف الاؤنس اور بڑھتی ہوئی پنشن بھی اضافے کی وجوہات ہیں۔

تعلیم کے لیے فنڈز

مرادعلی نے کہا کہ تعلیم کیلئے بجٹ میں 12.4 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، تعلیم کیلئے 523.73 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، تعلیمی بجٹ کل جاری اخراجات کا 25.3 فیصد بنتا ہے، پرائمری تعلیم کا بجٹ 136.2 ارب روپے سے بڑھا کر 156.2 ارب روپے کردیا گیا ہے، سیکنڈری تعلیم کا بجٹ 68.5 ارب روپے سے بڑھا کر 77.2 ارب روپے کردیا گیا، نئے مالیاتی سال میں 4400 اساتذہ اور عملے کی بھرتی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

پانچ محصولات ختم

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھاکہ شہریوں کا مالی بوجھ کم کرنے کےلیے 5 محصولات ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں، سندھ میں پروفیشنل ٹیکس اور انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،موٹر وہیکل ٹیکس میں کمی ، سیلز ٹیکس کو آسان بنانے کے لیے نیگیٹو لسٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا، کراچی سیف سٹی پروجیکٹ میں مصنوعی ذہانت سے لیس سی سی ٹی وی کیمرے شامل ہیں۔

خیال رہے  بجٹ تقریر سے قبل ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج کیا، ایم کیو ایم رکن راشد نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی جب کہ  اپوزیشن اراکین کی جانب سے شور شرابا جاری  ہے۔