خیبرپختونخوا کا 2 ہزار 119 ارب روپے کا بجٹ پیش، پنشن، تنخواہیں بڑھا دی گئیں

Published On 13 June,2025 05:21 pm

پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا کا 2 ہزار 119 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا، تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر خزانہ آفتاب عالم خان نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران صوبائی حکومت نے واجب الادا قرضوں میں مجموعی طور پر 49 ارب روپے کی ادائیگی کی، واجب الادا قرضوں میں 18 ارب روپے مارک اپ شامل ہے۔

آفتاب عالم نے کہا کہ گزشتہ خیبر پختونخوا حکومت کا مالیاتی بجٹ 100 ارب روپے سر پلس تھا، وفاق کی جانب سے این ایف سی کی مد میں 42 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی، وفاق کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے جاری اخراجات میں 40 ارب روپے کی کم ادائیگی کی گئی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاق کی جانب سے ترقیاتی اخراجات میں اربوں روپے کی کٹوتی کی گئی، وفاقی حکومت کی ٹیکس اہداف میں 1 ہزار ارب روپے کمی کے باعث خیبر پختونخوا کو 90 ارب روپے کم موصول ہوئے۔

بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 547 ارب روپے کی تجویز ہے، سالانہ کل اخراجات کا تخمینہ 1962 ارب روپے، بجٹ 157 ارب روپے سر پلس رکھا گیا ہے، کم سے کم ماہانہ اجرت 36 ہزار سے بڑھا کر 40 ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے۔

ایگزیکٹو الاؤنس نہ لینے والے ملازمین کا ڈسپیرٹی الاؤنس 15 سے 20 فیصد بڑھانے کی تجویز ہے، ایم ایف سی کے تحت صوبے کو 267ارب روپے کمی کا سامنا ہے۔

بجلی خالص منافع کی مد میں وفاق کے ذمہ 71ارب روپے کے بقایا جات ہے، آئل گیس کی مد میں وفاق کے ذمہ 58 ارب روپے واجب الادا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 5 کھرب 17 ارب سے زائد رکھا گیا ہے، ترقیاتی بجٹ میں ایک کھرب 77 ارب سے زائد غیر ملکی گرانٹ اور لون شامل ہیں۔ مجوزہ ترقیاتی بجٹ میں 1349 جاری، 810 نئے منصوبے شامل ہیں۔

آفتاب عالم خان نے کہا کہ سالانہ اے ڈی پی میں سب سے زیادہ سولہ فیصد حصہ سڑکوں کی تعمیر کے لیے مختص کیا گیا ہے، سڑکوں کی 583 نئی اور پرانی سکیموں کے لیے 53 ارب 64 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ صحت کے 182 نئے اور جاری منصوبوں کے لیے 27 ارب روپے، ابتدائی و ثانوی تعلیم کے 96 منصوبوں کے لیے 13 ارب سے زائد روپے، محکمہ اعلیٰ تعلیم کی 63 اسکیموں کے لیے 6 ارب 27 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

آفتاب عالم خان نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے 10 نئے اور جاری منصوبوں کے لیے 1 ارب 28 کروڑ، کھیلوں کی 51 نئی اور پرانی سکیموں کے لیے 8 ارب 88 کروڑ، سکیورٹی کی مد میں محکمہ داخلہ کے 68 منصوبوں کے لیے 6 ارب 99 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

توانائی کے 59 منصوبوں کے لیے 4 ارب 79 کروڑ روپے، محکمہ زراعت کے 46 منصوبوں کے لیے 7 ارب 25 کروڑ روپے، اضلاع کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 45 ارب 6 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں بندوبستی اضلاع کے لئے 120 ارب روپے کا تخمینہ رکھا گیا ہے ، پہلی مرتبہ بجٹ میں 30 فیصد اضافہ کرتے ہوئے اے ڈی پی پلس کے تحت بڑھا کر 155 ارب روپے کر دیا گیا۔

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ اضافی 35 ارب روپے اہم منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے پر خرچ ہونگے، ، صوبے میں گڈ گورننس کے فروغ کے لئے جامع منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے، مختلف شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کے لئے مجموعی طور پر 7 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

آفتاب عالم خان نے کہا کہ صحت کے لئے 2860 ملین، معدنیات کے لئے 700 ملین، صنعتوں کے لئے 700 ملین، لائیو سٹاک کے لئے 620 ملین، بلدیات کے لئے 550 ملین جبکہ محکمہ سیاحت کے لئے بھی 550 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔