فنانس بل میں سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری سے متعلق ترامیم منظور

Published On 21 June,2025 05:24 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) فنانس بل میں سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری سے متعلق ترامیم منظور کر لی گئیں، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ترامیم کو نیب قوانین کے مترادف قرار دیدیا۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق ایف بی آر کے پاس ملزمان کو رکھنے کیلئے اپنی حوالات موجود ہے، گرفتاری کے بعد دیگر محکموں کی حوالات بھی استعمال کر سکتے ہیں، ہمارے پاس اب بھی ایک دو ملزمان حوالات میں ہیں۔

سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، ٹیکس فراڈ پر گرفتاری کیلئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی تجویز من و عن تسلیم کر لی گئی۔

منظوری کے بعد فنانس بل کے مطابق سیلز ٹیکس فراڈ کی انکوائری خفیہ نہیں ہوگی، سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث اگر انکوائری میں شامل ہوگیا تو گرفتار نہیں ہوگا، سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والا بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کرے تو گرفتار ہو گا۔

سیلز ٹیکس فراڈ میں ٹیکس کی رقم میں فوجری اور گڑبڑ شامل ہوگی، سیلز ٹیکس میں ٹیمپرنگ کرنا بھی سیلز ٹیکس فراڈ کے زمرے میں شامل ہوگا، ٹیکس انوائس میں فراڈ بھی سیلز ٹیکس فراڈ تصور ہوگا۔

فنانس بل 2025 کے مطابق ٹیکس کے شواہد مٹانا، ٹیکس گوشوارے میں جان بوجھ کر غلط معلومات دینا بھی ٹیکس فراڈ تصور ہوگا، ٹیکس فراڈ میں ملوث کمپنی کے متعلقہ افسر کو تین نوٹس بھیجنا ہوں گے۔

سیلز ٹیکس میں فراڈ کے شواہد ضائع کرنے کی کوشش کی گئی تو گرفتاری ہوگی، سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث فرار ہونے کی کوشش کرے تو گرفتاری ہوسکتی ہے، سیلز ٹیکس فراڈ 5 کروڑ یا اس سے زائد ہوا تو گرفتاری ہوگی۔

فنانس بل 2025 کے مطابق گرفتاری کیلئے ممبر آپریشنز، ممبر لیگل پر مشتمل کمیٹی کی اجازت چاہئے ہوگی، سیلز ٹیکس میں فراڈ افراد کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ہوگا۔