ای سی سی اجلاس: صنعت، ماحولیات اور ٹیلی کام سے متعلق اہم فیصلوں کی منظوری

Published On 25 July,2025 08:49 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، صنعت، ہائوسنگ، ٹیلی کام اور ماحولیات سے متعلق اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر تجارت جام کمال خان اور متعلقہ وزارتوں، ڈویژنوں، محکموں اور اتھارٹیز کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

ای سی سی نے وزارت تجارت کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کی توثیق کی جس میں سٹیل سیکٹر کی صنعتی مسابقت اور برآمدی ترقی کے لیے نیشنل ٹیرف پالیسی 30-2025 کے تحت پیداواری لاگت میں کمی اور برآمدی صلاحیت میں بہتری کی سفارشات شامل تھیں۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی کی تجویز پر پاکستان گرین ٹیکسونومی کی منظوری دی، چیئرمین نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دیرینہ ضرورت تھی اور ملک میں ماحول دوست منصوبوں کے لیے فنانسنگ کے مواقع فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے: اسحاق ڈار

کمیٹی نے وزارت بحری امور کی سفارش پر شپ بریکنگ اور ری سائیکلنگ کو ایک تسلیم شدہ صنعت قرار دینے کی منظوری دے دی، تاہم کمیٹی نے وزارت کو ہدایت دی کہ وہ پاور ڈویژن سے اس شعبے میں بجلی کے استعمال کا ڈیٹا شیئر کرے تاکہ صنعتی نرخ لاگو کرنے کی صورت میں ممکنہ اثرات کا درست اندازہ لگایا جا سکے۔

ہنر مندی کے فروغ کے لیے نتائج پر مبنی مالی ماڈل کی حمایت کرتے ہوئے ای سی سی نے وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے پاکستان سکل امپیکٹ بانڈ (پی ایس آئی بی) کے اجراء کے لیے 1 ارب روپے کی حکومتی گارنٹی کی منظوری دی۔

کمیٹی نے وزارت پر زور دیا کہ وہ بتدریج پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کی طرف منتقل ہو اور مستقبل میں خود مختار مالیاتی حکمت عملی اختیار کرے تاکہ حکومتی ضمانتوں پر انحصار کم ہو، رہائش کے شعبے میں ای سی سی نے کم لاگت ہائوسنگ فنانس کے لیے مارک اپ سبسڈی اور رسک شیئرنگ سکیم کی منظوری دی تاکہ غریب طبقے کو گھر حاصل کرنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا

وزارت صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو ویجیٹیبل گھی اور تیل کی دستیابی اور قیمتوں کے رجحانات سے آگاہ کیا، کمیٹی نے عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کے باوجود مقامی سطح پر صارفین کو اس کا فائدہ نہ پہنچنے پر تشویش کا اظہار کیا، کمیٹی نے وزارت پر زور دیا کہ وہ قیمتوں کی نگرانی کے لیے مسابقتی کمیشن، نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) اور صوبائی حکومتوں سے قریبی رابطہ رکھے۔

ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں ای سی سی نے وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام کی تجویز پر ریڈیو بیسڈ سروسز (آر بی ایس) کی فیسوں میں ردوبدل کی منظوری دی۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت دی کہ وہ ہر 3 سے 5 سال بعد ان فیسوں کا ازسرنو جائزہ لے تاکہ اقتصادی تبدیلیوں اور ٹیکنالوجی کی ترقی سے ہم آہنگ رہا جا سکے۔