اسلام آباد: (مدثر علی رانا) میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز (MEFP) کے تحت طے شدہ صوبائی بجٹ سرپلس کا اہم ہدف رواں مالی سال حاصل نہیں ہو سکے گا۔
باوثوق ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کو بتایا گیا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باعث صوبوں کے مالی اہداف متاثر ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال صوبوں کو 1464 ارب روپے کا بجٹ سرپلس دینا ہدف تھا تاہم پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا یہ ہدف حاصل نہیں کر پائیں گے، پنجاب کو 740 ارب روپے، سندھ کو 370 ارب روپے، کے پی کو 220 ارب روپے جبکہ بلوچستان کو 150 ارب روپے بجٹ سرپلس کا ہدف دیا گیا تھا۔
صوبائی نمائندگان نے آئی ایم ایف وفد کو بتایا کہ 2025 کے حالیہ سیلاب نے پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں زندگی، معیشت اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
پنجاب حکومت کے مطابق سیلابی نقصانات کا تخمینہ سب سے زیادہ پنجاب میں ہے جبکہ کے پی نے نقصانات کا تخمینہ 30 سے 40 ارب روپے تک بتایا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے کے پی حکومت کی گزشتہ مالی سال کی کارکردگی کو سراہا تاہم رواں سال کے لیے بھی بجٹ سرپلس کا مطالبہ برقرار رکھا گیا ہے، ادھر سندھ حکومت نے مشن سے بجٹ سرپلس اہداف میں نظرثانی کی باضابطہ درخواست کر دی۔
حکومت پاکستان نے عالمی مالیاتی اداروں سے درخواست کی ہے کہ سیلابی نقصانات کا درست تخمینہ لگانے کے لیے "پوسٹ ڈیزاسٹر نیڈز اسیسمنٹ" کرائی جائے، اس مقصد کے لیے عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، یورپی یونین اور یو این ڈی پی کو خطوط ارسال کر دیئے گئے ہیں۔
ابتدائی تخمینوں کے مطابق سیلابی نقصانات 370 ارب روپے تھے جو اب بڑھ کر 700 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بجٹ سرپلس کے حوالے سے آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات آئندہ ہفتے دوبارہ ہوں گے جن میں معاشی کارکردگی اور 5 اسٹرکچرل بنچ مارکس پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔