تاجروں، مذہبی جماعتوں اور سول سوسائٹی نے کل ہڑتال کی کال مسترد کردی

Published On 16 October,2025 06:46 pm

لاہور:(دنیا نیوز) مذہبی جماعتوں، سول سوسائٹی اور تاجر برادری نے جمعے کی ہڑتال کی کال یکسر مسترد کر دی۔

اُن کا کہنا تھا کہ تحریکِ لبیک کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، پرتشدد مظاہروں اور غیر ضروری ہڑتالوں کو غیر مناسب قرار دے دیا

تاجر رہنماؤں، علمائے کرام اور مختلف اہم شخصیات کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ احتجاج کے لیے وقت اور مقام کا چناؤ انتہائی نامناسب، مطالبات غیر ضروری اور طرزِ احتجاج ناقابلِ قبول ہے، حکومتی پالیسیوں پر بلاجواز اعتراض، روڈ بلاک اور جلاؤ گھیراؤ عوام دشمن عمل ہے۔

 صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ہڑتال سے ہمارا شدید نقصان ہوتا ہے، ملک کی تاجر برادری کسی ہڑتال کا حصہ نہیں بنے گی۔

تاجر عمر بٹ کا کہنا تھا کہ کل تمام کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہیں گی، بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستان ایک اُبھرتی ہوئی طاقت بن کر سامنے آیا ہے۔

حافظ امیر حمزہ رافع نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کا ابھرنا گوارا نہیں، غزہ میں امن قائم ہوچکا ہے، ایسے میں ٹی ایل پی کا احتجاج غیر موزوں ہے،غزہ میں بحالی کا عمل شروع ہوچکا، ٹی ایل پی طاقت کے زور پر احتجاج کی کال دے رہی ہے۔

مولانا عبدالمنان کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی کی محاذ آرائی ملک کے لیے نقصان دہ اور غیر مناسب ہے، ڈنڈے کے زور پر دباؤ ڈالنا اسلامی یا اخلاقی طور پر درست نہیں۔

محمد رمضان پیرزادہ نے کہا کہ غزہ میں امن قائم ہوچکا، فلسطینی خوشیاں منا رہے ہیں، ٹی ایل پی احتجاج ختم کرے تاکہ عوام کی مشکلات کم ہوں۔

مولانا حق نواز کا کہنا تھا کہ بھارت بزدلانہ حرکتوں کے ذریعے پاکستان میں سازشیں کر رہا ہے،بھارت پاکستان کا امن خراب کرنے کے لیے چند عناصر کو استعمال کر رہا ہے، غیر ملکی سازشوں کا شکار بننے والے ہوش کے ناخن لیں،پاکستان کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ضیاءالحق قاسم خان بلوچ نے کہا کہ ٹی ایل پی کا احتجاج اور راستے بلاک کرنا غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے، ہڑتالوں اور احتجاج سے مریضوں اور مسافروں کو شدید مشکلات پیش آتی ہیں،غزہ میں جنگ ختم ہو چکی اور فلسطین والے خوش ہیں، ٹی ایل پی احتجاج ختم کرے اور عوامی مسائل بڑھانے سے گریز کرے۔