اسلام آباد: (مدثر علی رانا) حکومت نے اثاثہ جات ڈکلیریشن کے نظام کا دائرہ کار مزید بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی تجویز پر دوسرے مرحلے میں سپیشل پے سکیل (SPPS) پر تعینات افسران کیلئے بھی اپنے اثاثے ڈکلیئر کرنا لازمی ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبوں میں سپیشل پے سکیل پر کام کرنے والے ڈائریکٹرز، لیگل ایڈوائزرز، پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور سپیشل ایکسپرٹس بھی اب اس عمل کے پابند ہوں گے، اس نئی پالیسی کے تحت یہ افسران بھی سرکاری افسران کی طرح اپنی جائیداد، بینک اکاؤنٹس، گاڑیوں اور دیگر مالی تفصیلات ظاہر کریں گے۔
حکومتی حلقوں کے مطابق اس فیصلے کا مقصد نظام میں شفافیت لانا اور اہلیت کی بنیاد پر کام کرنے والے ملازمین کی مالی حیثیت کو واضح کرنا ہے، اس حوالے سے اثاثہ جات جمع کرانے کے لیے باضابطہ میکنزم بھی تیار کیا جا رہا ہے تاکہ تمام ریکارڈ کو منظم انداز میں محفوظ کیا جا سکے۔
محکموں کو ہدایت دی جائے گی کہ وہ اثاثہ جات ڈکلیریشن کی نگرانی اور عملدرآمد کو یقینی بنائیں جبکہ پالیسی پر عمل نہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا طریقہ بھی واضح کیا جا رہا ہے۔



