لاہور: (دنیا نیوز) ٹراسپورٹرز کی جانب سے نئے ٹریفک قانون اور بھاری جرمانوں کے خلاف آج صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی گئی ہے۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں ٹرانسپورٹرز کی جانب سے پہیہ جام ہڑتال کے اعلان کے پیش نظر اندرون شہر، دیگر صوبوں کو آنے اور جانے والی ٹرانسپورٹ بند ہے، شیرا کوٹ بند روڈ پر متعدد بس اڈے اور بکنگ آفس بند ہیں، جس کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
ٹرانسپورٹ بند ہونے سے مختلف شہروں میں سامان کی ترسیل معطل ہے، اشیاء کی سپلائی متاثر ہونے سے مارکیٹوں میں دباؤ بڑھنے کا خدشہ ہے۔
اربن اور انٹر سٹی روٹس پر ٹرانسپورٹ فعال
دوسری جانب سیکرٹری آر ٹی اے نے بتایا ہے کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باوجود اربن اور انٹر سٹی روٹس پر ٹرانسپورٹ آپریشنل ہے۔
سیکرٹری آر ٹی اے اسد عباس شیرازی نے کہا کہ تمام ڈی کلاس سٹینڈز سے انٹر سٹی سروس جاری ہے، اربن روٹس پر ای بسیں اور میٹرو سروس مسافروں کو سفری سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طاقت کا استعمال کرنے والوں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، پک اینڈ ڈراپ سروس گاڑیوں کے پاس پہلے سے موجود روٹ پرمٹ میں مسافروں کی تعداد مختص ہے، شہریوں کے جان و مال پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔
اسد عباس شیرازی نے کہا کہ انٹر سٹی اور اربن روٹس پر جاری آپریشن کی رپورٹ صوبائی حکومت کو بھجوا دی ہے، ڈی کلاس سٹینڈز نے گزشتہ روز ہڑتال نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
ٹرانسپورٹرز اتحاد کا ٹریفک آرڈیننس 2025 فوری واپس لینے کا مطالبہ
گزشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان ٹرانسپورٹ متحدہ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے پنجاب حکومت سے ٹریفک آرڈیننس 2025ء فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ ٹریفک آرڈیننس 2025ء منظور نہیں، آرڈیننس کے ذریعے بھاری جرمانے وصول کیے جا رہے ہیں جو کہ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ظلم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک آرڈیننس واپس نہیں لیا جاتا، پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی،گڈز ٹرانسپورٹ، منی مزدا، لوڈرز اور رکشے بھی ہڑتال میں شامل ہوں گے،انٹرا سٹی، بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔
ٹرانسپورٹرز نے مزید کہا کہ ڈرائیورز پر مقدمات درج کر کے مجرم بنا دیا گیا ہے، پورے ملک میں ڈرائیونگ لائسنس کی فیس 1200، پنجاب میں 12 ہزار ہے۔
قبل ازیں ٹرانسپورٹرز اور پنجاب حکومت کے مذاکرات کا پہلا دور ناکام رہا، مذاکرات کا اگلا دور آج دوپہر 2 بجے ہوگا۔
آئی جی پنجاب کا ردعمل
ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی کال پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رہے گی، مہذب ممالک میں ہڑتالیں نہیں بلکہ قانون پر عمل داری کی حمایت کی جاتی ہے، بغیر لائسنس ڈرائیونگ موت اور حادثات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکول کے بچوں کی زندگیوں کی حفاظت پر کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، ہڑتال کا مطلب ہے کہ سکول کی ویگنیں الٹتی رہیں اور بچے مرتے رہیں، قانون پر عمل درآمد کے سوا کوئی چوائس نہیں۔



