پاکستان سپر لیگ کے انعقاد سے آل رائونڈر اور بائولرز تو سامنے آگئے لیکن کوئی مستند بلے باز دیکھنے کو نہیں ملا :سابق کپتان
دبئی( روزنامہ دنیا) سابق قومی کپتان اور اپنے دور کے بہترین فاسٹ بالر وسیم اکرم پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن سے بیٹنگ کی نئی صلاحیت نہ ملنے پر بری طرح مایوس ہیں جن کا کہنا ہے کہ ایونٹ کے دوران آل راؤنڈرز اور بالرز تو سامنے آئے مگر کوئی اچھا بیٹسمین دکھائی نہیں دیا جو بڑی بدقسمتی ہے ۔
انٹرنیشنل میڈیا سے بات چیت میں وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل تھری سے آل راؤنڈرز اور بالرز تو سامنے آئے لیکن کوئی اچھا بیٹسمین نہیں مل سکا جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ پاکستان کی فرسٹ کلاس کرکٹ کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور انہیں امید ہے کہ پی سی بی حکام اب کچھ رقم ڈومیسٹک کرکٹ پر بھی خرچ کریں گے ۔
ایونٹ کے دوران فیلڈنگ کے معیار سے مطمئن وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کئی اعتبار سے ملک کیلئے ایک بہترین ٹورنامنٹ ثابت ہوا ہے کیونکہ اس کے ذریعے نئی صلاحیت سامنے آ رہی ہے جبکہ تین میچز کے پاکستان میں انعقاد سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے مشن کو بھی سہارا ملا ہے اور جو تھوڑی بہت خامیاں نظر آئیں ان کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔
سابق فاسٹ بائولر کا کہنا تھا کہ سینئر کھلاڑیوں نے اس ٹورنامنٹ کو زیادہ بہتر طور پر استعمال کیا جس میں کمار سنگاکارا سرفہرست رہے جنہوں نے کئی اچھی اننگز کھیلیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ فتح کی مستحق تھی جسے مصباح الحق اور ڈین جونز کی خدمات حاصل تھیں لیکن ان کی ٹیم ملتان سلطانز بدقسمت رہی جسے اپنی خامیوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔