کراچی: (روزنامہ دنیا) سابق قومی کپتان جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کو اس موقع پر قیادت سے ہٹانا کسی بھی طرح بھی درست فیصلہ نہیں ہوگا کیونکہ ان کی کپتانی میں قومی ٹیم بہتر کھیل کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اگر اس وقت انہیں کسی بھی طرز کی کرکٹ میں قیادت سے الگ کیا گیا تو یہ درست فیصلہ نہیں ہو گا۔
گزشتہ روز ایک گفتگو میں جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے کا سہرا سرفراز احمد کے سر بھی جاتا ہے جنہوں نے عمدگی سے کپتانی کی۔
سابق لیجنڈ بیٹسمین کا کہنا تھا کہ مختصر ترین فارمیٹ کے بجائے اگر قومی کرکٹرز ون ڈے اور ٹیسٹ فارمیٹ میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کریں تو اس سے ان کی اہلیت کا زیادہ بہتر طورپراندازہ ہو گا۔
جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ اس وقت متحدہ عرب امارات میں جاری کیوی ٹیم کیخلاف ون ڈے سیریز میں گرین شرٹس کا اصل امتحان ہو گا جہاں قومی کھلاڑیوں کو چاہئے کہ وہ پچاس اوورز کی کرکٹ میں آخر تک کھیلنے کی کوشش کریں کیونکہ ٹاپ آرڈر بیٹسمین اگر 35 سے 40 اوورز تک کریز پر موجود رہیں تو بعد میں آنے والے بیٹسمینوں کو تیزی سے رنز بنانے کے ساتھ ہی بڑا مجموعہ بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایک سوال پرجاوید میانداد کا کہنا تھا کہ اگر پی سی بی نے انہیں کرکٹ کمیٹی میں شامل نہیں کیا تو اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ وہ کرکٹ کے معاملات میں بہتری کیلئے ان کی مدد نہیں چاہتے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ سابق کرکٹرز کو آگے لایا گیا ہے ۔