لندن: (طارق حسین) جنوبی افریقہ کیخلاف ورلڈ کپ کے اہم میچ میں کامیابی سے قومی کپتان سرفراز احمد کے چہرے پر خوشی لوٹ آئی تاہم وہ کھلاڑیوں کی ناقص فیلڈنگ پر پریشان ہیں۔
لارڈز گراؤنڈ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جیت پوری ٹیم کی محنت کا نتیجہ ہے، اوپنرز امام الحق اور فخر زمان نے اچھا آغاز کیا اور پھر بابر اعظم اور حارث سہیل نے ذمہ دارانہ بیٹنگ سے اچھا ٹوٹل سکور بورڈ پر ترتیب دینے میں مدد فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ آگے کے میچز اہم ہیں لہٰذا ٹیم کی فیلڈنگ میں بہتری لانا ہوگی کیونکہ کھلاڑیوں نے پروٹیز الیون کیخلاف کافی کیچز ڈراپ کئے۔ گزشتہ میچوں کے برعکس اس مرتبہ مختلف کمبی نیشن کے ساتھ میدان پر گئے جس نے ڈلیور کیا اور کبھی تبدیلی اچھی ثابت ہوتی ہے اور حارث سہیل نے اپنی کارکردگی سے یہ بات ثابت کر دی۔ ان میں میچ کھیلنے کی بھوک تھی اور وہ مقابلے میں اہم فرق ثابت ہوئے۔
قومی کپتان کا کہنا تھا حارث سہیل نے آخری پندرہ اوورز میں جس طرح کا کھیل پیش کیا وہ جوز بٹلر کی مانند نظر آئے۔ آئندہ تینوں میچز کافی اہم ہیں جس میں خراب فیلڈنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے، اس مرتبہ بھی کھلاڑیوں نے چند کیچز ڈراپ کئے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ حالیہ جیت میں باؤلرز کا بھی بڑا حصہ ہے اور محمد عامر کو بھی کریڈٹ دینا ہوگا جنہوں نے ابتدائی وکٹیں حاصل کر کے مخالف ٹیم پر دباؤ ڈالا جبکہ مڈل اوورز میں شاداب خان کی باؤلنگ مثالی رہی۔
ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ اگلے میچ میں نیوزی لینڈ کوبھی ہرا سکتے ہیں اور اب بھی ورلڈ کپ کی دوڑ میں موجود ہیں تاہم فیلڈنگ کی بہتری کیلئے بہت محنت کرناہوگی۔
جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلیسز نے کہا کہ حالیہ ٹورنامنٹ میں بہترین کرکٹ نہیں کھیل سکے حالانکہ میچوں میں باؤلنگ اچھی رہی اور پاکستان کے خلاف بھی اچھا آغاز رہا تاہم مخالف ٹیم ہندسہ تین سو رنز تک لے جانے میں کامیاب ہو گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہدف کے تعاقب میں کوئی کھلاڑی وکٹ پر ٹھہر کر نہ کھیل سکا اور تمام عرصے میں وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں۔ جب اچھی پارٹنر شپ قائم ہوتی تو وکٹیں گرنے لگتیں اورپاکستان نے اچھے کھیل سے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔