لندن: (ویب ڈیسک) کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ بھارت کیخلاف میچ میں شکست کے بعد خود کشی کا سوچ رہا تھے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ بہت تیزی سے ہوا تھا، ہم ایک میچ ہارے، پھر ایک اور میچ ہار گئے، ورلڈ کپ میں میڈیا کے سوالات، عوامی توقعات کا بوجھ بھی ہوتا ہے اور ہم پھر ہم ایسی پوزیشن میں آ گئے جہاں ہمیں ورلڈ کپ میں اپنی جگہ بچانے کے لالے پڑ گئے، اتوار ایسا موقع آیا کہ میں خودکشی کرنا چاہ رہا تھا۔ اس میچ میں شکست کے بعد کھلاڑی میڈیا، عوام اور سوشل میڈیا کی وجہ سے بہت زیادہ دکھی تھے، وہ زیادہ سو بھی نہیں سکے۔
یاد رہے کہ 2007ء کے ورلڈ کپ میں ایونٹ کے پہلے راؤنڈ سے اخراج کے بعد ٹیم کے ہیڈ کوچ باب وولمر اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے لیکن ان کی موت آج تک معمہ بنی ہوئی ہے۔
کوچ کا کہنا تھا کہ جانتا ہوں کہ ہمیں دیوار سے لگا دیا جاتا ہے تو ہم کچھ اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں امید ہے کہ ساؤتھ افریقہ کو ہرانے کے بعد ناقدین کے منہ بند ہو گئے ہونگے۔ ہم اب بھی ٹورنامنٹ میں آگے جا سکتے ہیں اور اگر پوری صلاحیت کے مطابق کھیلے تو کسی کو بھی ہرا سکتے ہیں پھر چاہے نیوزی لینڈ ہو، بنگلہ دیش یا افغانستان۔ کھلاڑی 100 فیصد محنت کر رہے ہیں وہ اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے بہت پرجوش ہیں اور وہ اپنی کرکٹ کے حوالے سے بھی بہت پرجوش ہیں ہم ٹورنامنٹ دیگر ٹیموں کی طرح بہترین ٹیم ہیں۔
حارث سہیل کی فٹنس کے پوچھے گئے سوال پر کوچ نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ حارث کے بارے میں کچھ مثبت کیوں نہیں لکھتے؟ انہوں نے 89رنز بنائے، آپ ہمارے کھلاڑیوں کے بارے میں ہر وقت منفی باتیں ہی کیوں کرتے ہیں؟ ایک اور سوال کا جواب میں ان کا کہنا تھا کہ محمد عامر ٹورنامنٹ میں جاندار باؤلنگ کر رہے ہیں، ویسٹ انڈیز، بھارت اور ساؤتھ افریقہ کیخلاف باؤلنگ نے ان کی فارم ثابت کر دی ہے۔ پروٹیز ٹیم کیخلاف ہاشم آملہ کی وکٹ ہمارے لیے ٹرننگ پوائنٹ تھی۔
فاسٹ باؤلر کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے میگا ایونٹ کے دوران اب تک 15 وکٹیں لی ہیں اور عالمی کپ کے دوران خطرناک باؤلنگ بھی کی ہے، ردھم، سیم اور باؤلنگ کی رفتار واپس آنے ٹیم کیلئے نیک شگون ہے، مجھے ہمیشہ یقین تھا کہ وہ بہت سمارٹ باؤلر ہے۔ تنقید کے بعد اس نے اپنی خامیوں پرقابو پایا اور دنیا کو بتا دیا کہ عامر کی قابلیت کیا ہے جس پر میں بہت خوش ہوں۔