کیا پاکستان اب سیمی فائنل کھیل سکتا ہے؟

Last Updated On 05 July,2019 02:33 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) عالمی کرکٹ کپ کے سیمی فائنل میں رسائی پاکستان کیلئے کوہ ہمالیہ سر کرنے کے مترادف ہو گئی، عملی طور پر ایونٹ سے باہر ہونے والی قومی ٹیم کو بنگلہ دیش کیخلاف کل جمعہ کے روز 316 رنز کے فرق سے ناممکن کامیابی درکار ہے، 400 کا بھاری سکور بنانے کے بعد حریف ٹیم کو 84 پر ڈھیر کرنے کا مشکل ٹاسک درپیش ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق عالمی کپ میں نیوزی لینڈ کی انگلینڈ کیخلاف ناکامی نے عملی طور پر پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی کا دروازہ بند کر دیا ہے جو نیٹ رن ریٹ کے اعتبار سے کیویز سے کافی پیچھے ہے اور کل بنگلہ دیش کیخلاف آخری معرکے میں گرین شرٹس کو 316 رنز کے بھاری فرق سے کامیابی درکار ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم 400 رنز کا بھاری سکور بھی بنا دے تو اسے حریف کو 84 رنز پر ڈھیر کرنے کا مشکل ترین ٹاسک درپیش ہوگا۔

کھیلوں کی معروف ویب سائٹ کرک انفو کے سٹیٹس گرو ان چیف ایس راجیش نے جو سرکاری اعداد و شمار مرتب کئے ہیں ان کے مطابق پاکستانی ٹیم کو سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے پہلے بیٹنگ کی صورت میں 400 رنز بنانے کے بعد بنگلہ دیش کو محض 84 رنز پر ڈھیر کر کے 316 رنز کے بھاری فرق سے کامیابی کی ضرورت پڑے گی جبکہ اس نے 350 رنز سکور کئے تو حریف ٹیم کو صرف 39 رنز پر سمیٹ کر 311 رنز سے فتح حاصل کرنا ہوگی جو عملی طور پر ممکن نہیں۔

اگر بنگلہ دیشی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتی ہے تو اس کے کسی بھی سکور کو چند اوورز میں عبور کرنا بھی ممکن نہیں ہو سکتا کیونکہ نیوزی لینڈ کا رن ریٹ پاکستان کے مقابلے میں کافی بہتر ہے۔