لاہور: (ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے لیے نیا کپتان ڈھونڈنے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ ٹی ٹونٹی میں قومی ٹیم کو ’’سرفراز‘‘ کرنے والے کپتان کو صرف محدود اوورز کی کرکٹ میں کپتانی دیئے جانے کا امکان ہے۔ پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کا اجلاس 29 جولائی کو طلب کر لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت تک محدود کر کے اگلے برس آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک ذمہ داریاں دیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق بورڈ حکام چار سال بعد بھارت میں شیڈول ورلڈکپ کو سامنے رکھ کر کپتان سمیت تمام ٹیم انتظامیہ کے تقرر کے خواہشمند ہیں۔ نئے ڈھانچہ میں طویل المدت کپتان کے اعلان سمیت تمام کوچنگ سٹاف کو بھی ذمہ داریاں اسی پلاننگ کے ذریعے سونپنے کی تجویز ہے۔ قومی ٹیم کے تمام کوچنگ سٹاف کا معاہدہ ورلڈکپ تک کا تھا، اب نئے سرے سے تقرریاں ہوں گی جس کے لیے ہیڈ کوچ، بولنگ کوچ، بیٹنگ کوچ اور دوسرے عہدوں کے لیے اگلے چند روز میں اشتہار جاری کردیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ٹیم کے ساتھ مزید کام کرنے کی خواہش کا اظہارکرنے والے مکی آرتھر کو بھی ازسرنو اپلائی کرنا ہوگا۔ پی سی بی کے رولز کے مطابق ایک لاکھ روپے سے زیادہ تنخواہ پانے والوں کے تقرر سے پہلے اشتہار دینا لازمی ہے، جس کے بعد انٹرویو ز کے ذریعے تقرر کیا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ماضی میں طریقہ کار کی مکمل پاسداری نہیں کی گئی تاہم انتظامیہ نے تمام تقرریاں اسی فارمولے سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہیڈکوچ اور دوسرے کوچنگ سٹاف کو چارسالہ کنٹریکٹ آفر کرتے وقت مختلف ٹارگٹ دیئے جائیں گے، غیرتسلی بخش کارکردگی کی صورت میں بورڈ کو کنٹریکٹ ختم کرکے فارغ کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
چار سالہ معاہدہ دینے کا مقصد ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لانے کے ساتھ کوچنگ اسٹاف کو جاب کی سیکیورٹی کے ساتھ مکمل اعتماد دینا ہے تاکہ ہر آفیشل یکسوئی کے ساتھ ذمہ داریاں نبھا کر ٹیم کی کارکردگی میں مستقل مزاجی لانے میں اپنا کردار ادا کرسکے۔
اُدھر جانب بورڈ حکام نے سیریز ٹو سیریز کپتان کی تقرری کے بجائے لمبے عرصے کے لیے کپتان کا انتخاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرفراز احمد کے مستقبل کے حوالے سے ابھی تک مختلف تجاویز پر غورجاری ہے جن میں انہیں صرف ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت تک محدود کرکے اگلے برس آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک ذمہ داریاں دی جاسکتی ہیں۔ ون ڈے اور ٹیسٹ میچز کے لیے کسی اور کھلاڑی کا بطور کپتان چار سال تک انتخاب کیے جانے کا امکان ہے اوراس کی تقرری بھی پرفارمنس سے مشروط ہوگی۔
دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ نے 29 جولائی کو اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہے۔ اجلاس میں ٹیم کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس کی صدارت ایم ڈی پی سی بی وسیم خان کرینگے۔
ذرائع کے مطابق ٹیم منیجر طلعت علی، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، بولنگ کوچ اظہر محمود اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کو فارغ کیے جانے کا امکان ہے جبکہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے مستقبل کا فیصلہ بھی اسی اجلاس میں ہوجائے گا۔