شکیب الحسن پر پابندی کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے

Last Updated On 31 October,2019 06:53 pm

ڈھاکا: (ویب ڈیسک)بنگلا دیشی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان اور ورلڈ نمبر ون آل راؤنڈر شکیب الحسن پر دو سال کی پابندی لگنے کے بعد ڈھاکا میں شہریوں کی بڑی تعداد ان کے حق میں باہر نکل آئی اور پابندی ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کے کپتان شکیب الحسن کی پابندی سننے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد سکتے میں آ گئی، سینکڑوں کی تعداد میں لوگ ان کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے اور بلند شگاف نعرے لگائے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ شکیب پر پابندی ختم کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: قوانین کی خلاف ورزی، شکیب الحسن پر دو سال کی پابندی لگ گئی

یاد رہے کہ آئی سی سی نے شکیب الحسن پر بکیز کی طرف سے رابطہ کیا جانے اور قوانین کی خلاف ورزی پر دو سال کی پابندی لگا دی تھی، شکیب کی طرف سے اعتراف جرم کیے جانے کے بعد انکی سزا ایک سال معطل کر دی تھی۔

آئی سی سی کے مطابق شکیب تین مواقع پر بکیز یا میچ فکسرز کی جانب سے پیشکش یا رابطے کیے جس کے بارے میں انہوں نے آئی سی سی کو مطلع نہیں کیا تھا۔ شکیب جنوری 2018 میں بنگلہ دیش، سری لنکا اور زمبابوے کے درمیان سیزیز اور 2018 کی آئی پی ایل میں کرپشن سے متعلق کسی پیشکش یا دعوت یو مکمل تفصیل اینٹی کرپشن یونٹ کو بیان کرنے میں ناکام رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شکیب الحسن پر 2 سالہ پابندی دیگر کرکٹرز کیلئے سبق ہے، رمیض راجہ

تیسرا الزام اینٹی کرپشن یونٹ کو انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے میچ سن رائیزر حیدر آباد اور کنگز الیون پنجاب کے درمیان کے میچ کے دوران کرپشن کی پیشکش یا رابطہ کیے جانے کی تفصیل بنانے میں ناکام رہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق شکیب الحسن نے پابندی لگنے کے بعد عوامی حمایت کی اپیل کی تھی۔ جس کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں لوگ گھروں سے نکل آئے اور آل راؤنڈر کے حق میں نعرے لگائے۔

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ شکیب الحسن کے آبائی علاقے ماگورا میں تقریباً 700 کے قریب مظاہرین نے ان کے حق میں احتجاج کیا، اس دوران مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ آئی سی سی بنگلا دیشی کرکٹرز کے خلاف پابندی کو واپس لے۔

پولیس چیف سیف السلام کا کہنا تھا کہ مظاہرین کی بڑی تعداد ریلی کی شکل میں ہائی وے پر نکل آئی، اس دوران مظاہرین کی بڑی تعداد نے کھلاڑی سے یکجہتی کیلئے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا لی۔

پابندی کے بعد بات کرتے ہوئے شکیب الحسن کا کہنا تھا کہ میں پابندی پر بہت افسردہ ہوں، اس کھیل پر پابندی لگائی گئی جس سے میں بہت پیار کرتا ہوں، آئی سی سی کی جانب لگائی گئی پابندی کو قبول کرتا ہوں، آئی سی سی کوڈ آف کنڈیکٹ کی خلاف ورزی پر میرا فرض تھا کہ میں قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرتا تاہم مجھ سے یہ غلطی ہوئی ہے اور میں اس کا اعتراف بھی کرتا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں میرے مداح مجھے پسند کرتے ہیں اور کرکٹ کو کرپشن فری دیکھنا چاہتے ہیں، میں مستقبل میں آئی سی سی کے قوانین پر کڑی نظر رکھوں گا، نوجوانوں کے لیے مختص تعلیمی پروگرام میں بھی حصہ لوں گا تاکہ کوئی نوجوان پلیئر میری طرح غلطی نہ کر سکے۔