ڈھاکا: (ویب ڈیسک) بنگلا دیش میں عدالت نے اپوزیشن لیڈر کو وزیراعظم حسینہ واجد کے خلاف تنقیدی تقریر کرنے پر ان کی غیر موجودگی میں تین سال کی سزا سنا دی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اپوزیشن کے دیرینہ رہنما کو وزیراعظم کو دھمکیاں دینے پر تین سال جیل کی سزا سنائی گئی ہے، اپوزیشن کی ہزاروں کی تعداد میں رہنما وزیراعظم حسینہ واجد کی جانب سے جیل میں ڈال دیئے گئے ہیں۔
گرفتار ہونے والے اپوزیشن لیڈر کا نام غیاث الدین چودھری ہے جو بنگلا دیش نیشنل پارٹی کے وائس چیئر مین بھی ہیں، ان کو عوامی فسادات اور مجرمانہ سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق دسمبر میں ایک مرتبہ پھر وزیراعظم بننے والی بنگلا دیشی وزیراعظم اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط رکھی ہوئی ہے اور اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سیاسی حریفوں کو جیل بھیج دیتی ہیں۔ اپوزیشن رہنما کو جس الزام میں جیل بھیجا گیا ہے، یہ واقعہ 2018ء کا ہے جب اپوزیشن رہنما ریلی کے دوران وزیراعظم کے خلاف خطاب کر رہے تھے۔ اس تقریر میں انہوں نے کہا کہ تھا کہ بنگلا دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کی تقدیر ان کے والد شیخ مجیب الرحمن سے کہیں زیادہ خراب ہو گی۔
یاد رہے کہ بنگلا دیش کی موجودہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے والد ملک کے پہلے وزیراعظم تھے، انہیں 15 اگست 1975ء کو بنگلا دیشی فوج نے قتل کر دیا تھا۔ اس حملے میں ان کے اہلخانہ کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، موجودہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور ان کی بہن شیخ ریحانہ ان دنوں میں جرمنی گئی ہوئی تھیں۔
پراسیکیوٹر سمر داس گپتا کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنما غیاث الدین کو مزید سخت سزا دلوانا چاہتے تھے، اور ہم سب پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم صرف ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر کے وکیل انعام الحق کا کہنا ہے کہ میرے مؤکل کے خلاف فیصلہ سیاسی بنیادوں پر دیا گیا، یہ فیصلہ تعصبانہ ہے۔ میرے موکل اس وقت 70 سال کی عمر کے ہیں اور سنگا پور میں علاج کی غرض سے گئے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ سزا پانے والے اپوزیشن لیڈر غیاث الدین چودھری کے بڑے بھائی صلاح الدین چودھری کو بھی 2015ء کے دوران پھانسی دی گئی تھی، ان پر الزام لگایا کہ انہوں نے 1971ء کی جنگ کے دوران مجرمانہ سرگرمیوں میں حصہ لیا تھا۔ اس وقت ٹربیونل موجودہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے بنوایا تھا۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش نیشنل پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیراعظم خالد ضیاء کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جو ان دنوں جیل میں ہیں، ان پر کرپشن کا الزام لگایا گیا ہے،