لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران امپائرنگ تنقید کا نشانہ بننے لگی۔
تفصیلات کے مطابق کرکٹ میں امپائرنگ کا گرتا ہوا معیار ایک عرصے سے زیر بحث ہے لیکن پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان برسبین ٹیسٹ کے دوران بدترین امپائرنگ کے تمام تر ریکارڈز کو پیچھے چھوڑ دیا۔
پاکستان کی پہلی اننگز کے دوران وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کے متنازعہ آؤٹ قرار دینے پر ہر کوئی حیران تھا، محمد رضوان کیچ آﺅٹ ہوئے تھے لیکن جب نوبال چیک کرنے کےلئے تھرڈ امپائر سے رجوع کیا گیا تو کمنز کا پیر لائن سے پیچھے نہیں تھا لیکن اسکے باوجود امپائر نے پاکستانی بلے باز کو آﺅٹ قرار دے دیا۔
ابھی اس متنازع فیصلے کی گرد بیٹھی بھی نہ تھی کہ ایک نئے اور کئی زیادہ بڑے تنازع نے دنیائے کرکٹ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کے آفیشل براڈ کاسٹر اور آسٹریلین نشریاتی ادارے چینل7 نے برسبین ٹیسٹ کے دوسرے دن چائے کے وقفے کے بعد اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ میچ کے دوسرے دن پاکستانی باؤلرز نے دو سیشنز کے دوران 21نوبال کیں لیکن فیلڈ پر موجود دونوں امپائروں نے وہ نوبال کال نہیں کی۔
In the first two sessions of Day 2, there were 21 (!!) no-balls not called.@copes9 | #AUSvPAK pic.twitter.com/if7jQ3U3Gu
— #7Cricket (@7Cricket) November 22, 2019
اپنے اس دعوے کوثابت کرنے کےلئے نشریاتی ادارے کے میزبان نے ان 21 نوبال گیندوں کی فوٹیج بھی چلائی جنہیں امپائروں نے نوبال قرار ہی نہیں دیا،
اگر یہ 21 نوبال امپائروں نے کال کی ہوتیں تو ناصرف آسٹریلین ٹیم کے ہدف میں 21 رنز کا اضافہ ہوتا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو اضافی 3.3 اوورز کرنے پڑتے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ دوسرے دن کے اختتام پر 151 رنز پر ناقابل شکست ڈیوڈ وارنر پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے نسیم شاہ کو وکٹ دے بیٹھے تھے لیکن تھرڈ امپائر سے رابطہ کرنے پر پتہ چلا کہ وہ وہ گیند نوبال تھی۔