لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان کرکٹ کے حوالے سے قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
ایک انٹرویو کے دوران قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر کا کہنا ہے کہ ماضی میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کچھ کھلاڑی ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے لیگ سپنر دانش کنیریا کے ساتھ کھانا کھانا پسند نہیں کرتے تھے۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ ہی انھیں (قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو) ایسا کرنے سے منع کرتا تھا، بہت سے لوگ اسی وجہ سے دانش کنیریا کی ٹیم میں موجودگی کے بھی خلاف تھے۔
ماضی کے لیگ سپنر دانش کنیریا نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے ہندو اور پاکستانی ہونے پر فخر ہے، ملک کیلئے کھیلنا میری خواہش تھی، اعلیٰ سطح پر ملک کی نمائندگی کی، شعیب اختر نے جو بات اتنے عرصے بعد کی اس میں یقینا وزن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیجنڈز بیٹسمین یونس خان، محمد یوسف، شعیب اختر، انضمام الحق نے ہمیشہ سپورٹ کیا، شعیب اختر نے ایسا بولا تو یقینا کچھ دیکھا اور سنا ہوگا، مجھے پاکستانی بڑے بڑے کھلاڑیوں اور شائقین نے بہت سپورٹ کیا۔ دانش کنیریا کا کہنا تھا کہ کچھ کھلاڑی ہمیشہ غلط سوچتے تھے، جلد انکا نام لونگا، اس بات کو سیاسی انداز میں نہ دیکھا جائے، یہ صرف کچھ کرکٹرز کا معاملہ ہے، میری پیدائش پاکستان کی ہے میں نے اپنی زندگی یہاں گزاری،
سابق لیگ سپنر کا کہنا تھا کہ محمد یوسف بھائی کا مسلمان ہونے کا اپنا فیصلہ تھا، میں ہندو مذہب کے ساتھ ہوں اور جڑا رہونگا۔