پاک بنگلا دیش ٹی ٹونٹی سیریز: بابر اعظم نے جیت کا خواب آنکھوں میں سجا لیا

Last Updated On 22 January,2020 11:16 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) دنیائے کرکٹ کے سب سے بہترین بیٹسمین، بابر اعظم بنگلا دیش کے خلاف 24 جنوری بروز جمعہ سے شروع ہونے والی سیریز میں پاکستان کی قیادت کر رہے ہیں، 25 سالہ کرکٹر 13 سال قبل اسی گراؤنڈ میں بال پکر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں وہ 2007ء میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ٹیسٹ میچ میں بال پکر رہے۔

انہوں نے ستمبر 2016ء میں پاکستان کی جانب سے انٹرنیشنل ڈیبیو کیا تھا تاہم چار سال بعد دائیں ہاتھ کے بیٹسمین آئی سی سی ٹی ٹونٹی رینکنگ میں پہلے، ایک روزہ کرکٹ میں تیسرے اور ٹیسٹ کرکٹ میں ساتویں بہترین بیٹسمین ہیں۔

بابر اعظم دنیائے کرکٹ میں دوسرے بیٹسمین ہیں جن کی ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں رنز بنانے کی اوسط 50 سے زائد ہے، وہ 36 ٹی ٹونٹی میچز میں 50.17 کی اوسط سے 1045 رنز بنا چکے ہیں، بھارت کے کپتان ویرات کوہلی کی ٹی ٹونٹی کرکٹ میں رنز بنانے کی اوسط 52 سے زائد ہے۔

بابر اعظم کو ستمبر 2019ء میں پاکستان کی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کا کپتان نامزد کیا گیا تھا، آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں پاکستان کی قیادت کرنے والے بابر اعظم پہلی مرتبہ اپنے ہوم گراؤنڈ، قذافی سٹیڈیم لاہور، میں کپتان کی حیثیت سے میدان میں اُتریں گے۔

اس موقع پر بابر اعظم کا کہنا ہے کہ 2007ء میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ٹیسٹ میچ کے دوران بال پکر کی حیثیت سے قذافی سٹیڈیم آئے تھے۔ 13 سال قبل کا واقعہ آج بھی کل کی بات لگتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ سیریز میں شامل انضمام الحق، یونس خان، محمد یوسف، مصباح الحق، گریم سمتھ، جیک کیلس، ہاشم آملا اور ڈیل سٹین جیسے نامور کرکٹرز کو دیکھنے کے لیے روزانہ تین میل پیدل چل کر گھر سے قذافی سٹیڈیم پہنچتے تھے۔

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ کرکٹ سے محبت اور پسندیدہ کرکٹرزکو قریب سے دیکھنے کی لگن نے ہی انہیں آج اس مقام تک پہنچایا ہے، اب تک اپنے کرکٹ کیریئر میں سپورٹ کرنے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اپنی کامیابی کا سہرا، پس پردہ رہنے والے تمام ہیروز کے نام کرتے ہیں، کوشش ہو گی کہ مستقبل میں بھی ان کی توقعات پر پورا اتر سکوں۔

بابر اعظم اب تک اپنے ہوم گراؤنڈ میں 10 ٹی ٹونٹی میچز کھیل چکے ہیں، جس میں لورڈ الیون کے خلاف سیریز میں 86، 45 اور 48 رنز بنا چکے ہیں، 2017ء میں سری لنکا کے خلاف ناقابل شکست 34 رنز، ویسٹ انڈیز کے خلاف 17، 97 اور ناقابل شکست 51 رنز سمیت سری لنکا کے خلاف 2019ء میں 13، 3 اور 27 رنز پر مشتمل اننگز شامل ہے۔

ٹی ٹونٹی قائد کا کہنا تھا کہ اپنے ہوم کراؤڈ کے سامنے بیٹنگ کے لیے میدان میں جاتے وقت شائقین کا جوش اور ولولہ کسی بھی کھلاڑی کی حوصلہ افزائی کا سبب بنتا ہے۔ ایک طویل عرصہ پاکستان میں کرکٹ کی سرگرمیاں نہ ہونے کے اثرات بھی ہوئے۔ میرا شمار بھی انہی کرکٹرز میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنا کیریئر ملکی گراؤنڈز پر نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ کی صورت میں سینئر کھلاڑیوں کی موجودگی سکواڈ میں شامل نوجوان کھلاڑیوں کے لیے مفید ثابت ہو گی، بیشک قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کو گزشتہ 9 میں سے 8 میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ملر یقین ہے ٹیم، ٹی ٹونٹی فارمیٹ کی بہترین ٹیم ہے اور بہترین نتائج دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔