لاہور: (ویب ڈیسک) بنگلا دیش کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے تجربہ کار محمد حفیظ اور شعیب ملک کو قومی ٹی ٹونٹی سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے، 39 سالہ محمد حفیظ اور 37 سالہ شعیب ملک مجموعی طور پر 200 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
قذافی سٹیڈیم لاہور میں ٹی ٹونٹی سکواڈ کے تربیتی کیمپ کے دوران دونوں سینئر کرکٹرز کے درمیان خصوصی مکالمہ ہوا، اس موقع پر محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ ہوم گراؤنڈ پر میچ کھیلنے کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں، قومی ٹی ٹونٹی ٹیم میں واپسی کم بیک نہیں بلکہ وہ اسے اپنے کیریئر میں ایک بار پھر ڈیبیو کے مترادف سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں شمولیت کا معیار عمر نہیں بلکہ کارکردگی ہے وہ اسی بنیاد پر ٹیم کا حصہ بنے ہیں۔
اس حوالے سے شعیب ملک کا کہنا تھا کہ عمر کو صرف ایک ہندسہ سمجھتا ہوں اور اس تناظر میں ہونے والی تنقید سے فکر مند نہیں ہوتے، دو دہائیوں سے انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں اور اس دوران حاصل ہونے والا تجربہ نوجوان کھلاڑیوں تک پہنچانے کا یہ بہترین وقت ہے۔
محمد حفیظ کی جانب سے کیے گئے سوال پر شعیب ملک کا کہنا تھا کہ بطور مڈل آرڈر بیٹسمین عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کروں گا تاکہ بیٹنگ کے دوران کپتان پر پریشر کم ہو سکے، بابر اعظم پاکستانی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک میچ ونر کھلاڑی ہیں۔
شعیب ملک کے جواب کو سراہتے ہوئے محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں ٹاپ آرڈر بلے باز کی کارکردگی میچ میں اہمیت کی حامتی ہوتی ہے، محدود طرز کی کرکٹ میں ٹاپ آرڈر بیٹسمین پر پریشر کم ہو تو وہ بہتر انداز سے اننگز کو آگے بڑھا سکتا ہے۔
اس حوالے سے دونوں سینئر کھلاڑیوں نے اتفاق کیا ہے کہ آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2020ء میں پاکستان کی ٹیم متاثر کن کارکردگی دکھانے کی اہلیت رکھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم نوجوان اور با صلاحیت کرکٹرز پر مشتمل ہے، بطور سینئر کھلاڑی گراؤنڈ میں ذمہ داری نبھانے کے لیے سب سے آگے ہوں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان ٹی ٹونٹی سیریز کا پہلا میچ 24 جنوری بروز جمعہ کو قذایف سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔