لاہور: (علی مصطفیٰ ) جنوبی افریقن کرکٹ بورڈ مارچ 2020ء کے آخر میں تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے کے لیے پاکستان آنے پر غور کرنے لگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں رواں سال کرکٹ کی بڑی ٹیمیں آنے کی تیاریاں کرنے لگیں، سری لنکن کرکٹ ٹیم ون ڈے، ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے بعد بنگلا دیش کی ٹیم ٹی ٹونٹی سیریز کھیل چکی ہے جبکہ آئندہ ماہ کے دوران ٹیسٹ سیریز کھیلنے آئے گی۔ جس کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) شروع ہو جائے گی جبکہ پی ایس ایل کے اختتام کے بعد مہمان ٹیم ایک مرتبہ پھر سیریز کے تیسرے مرحلے میں شرکت کے لیے قومی میدان میں رونقیں بڑھانے آئے گی۔
اسی حوالے سے ایک اور خوشخبری سامنے آئی ہے جس کے مطابق پروٹیز کرکٹ ٹیم تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے کے لیے مارچ 2020ء کو پاکستان آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ سال مارچ میں پروٹیز کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کا امکان
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم پاکستان کے محدود دورے کے لیے غور کر رہی ہے، اس دورے کے دوران پروٹیز ٹیم تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلے گی، یہ سیریز ایسے وقت میں ہو گی جب جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم بھارت سے ون ڈے سیریز کھیلنے کے بعد فارغ ہو گی۔ یہ سیریز 18 مارچ کو اختتام پذیر ہو گی۔
18 مارچ کو جنوبی افریقا اور بھارت کی سیریز کے اختتام کے بعد پروٹیز سکیورٹی وفد پاکستان کا دورہ کرےگا اور ملک میں کرکٹ کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی صورتحال کا بغور جائزہ لے گا۔
ذرائع کے مطابق اس سکیورٹی وفد کی سربراہی رورے سٹین کریں گے، رورے سٹین اپنے وفد کے ساتھ پاکستان آئیں گے اور سکیورٹی کیساتھ ساتھ ٹیم کو ہوٹلز سے گراؤنڈز تک لے جانے والی ٹرانسپورٹ کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ رپورٹ جنوبی افریقی بورڈ کو دیں گے، قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ رپورٹ کے بعد پروٹیز ٹیم پاکستان کھیلنے آئے گی۔
یاد رہے کہ پی سی بی ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لیے بڑی ٹیموں کو ملک میں لانے کی دعوت دے رہی ہے، آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقا کو ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے دعوت دی تھی۔ جنوبی افریقا کیخلاف سیریز کے لیے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان نے پیشکش کرکٹ ساؤتھ افریقن بورڈ کو بھیجی تھی۔
واضح رہے کہ سائوتھ افریقہ ٹیم کے کھلاڑی جین پال ڈومینی، عمران طاہر سمیت دیگر کھلاڑی بھی چند سال قبل پاکستان میں کرکٹ کھیلنے آئے تھے۔
یاد رہے کہ پروٹیز ٹیم آخری بار پاکستان میں 2007ء میں آئی تھی، اس سیریز کے بعد پاکستان دو سیریز کی میزبانی یو اے ای نے کی تھی، یہ سیریز 2010ء اور 2013ء میں ہوئیں تھیں۔
سیریز کے انعقاد کے امکانات اس وقت روشن ہوئے جب بنگلا دیش کے موجودہ کوچ رسل ڈومینگو جنہوں نے پاکستان کا دورہ کیا ہے، رسل ڈومینگوجنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ ہیں۔ تاہم نیل مکینزی نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق فیوچر ٹور پروگرام کے تحت جنوبی افریقا نے دورہ پاکستان کے دوران دو ٹیسٹ، تین ٹی ٹونٹی جنوری فروری 2021ء میں کھیلنے ہیں۔ البتہ پروٹیز ٹیم ورلڈکپ سے قبل زیادہ ٹی ٹونٹی میچز کھیلنا چاہتی ہے۔