کراچی: (دنیا نیوز) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ٹرینر یاسر ملک نے سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کو آن لائن فٹنس کا پلان بتا دیا۔
تفصیلات کے مطابق آن لائن فٹنس پلان کے دوران کھلاڑیوں کے آٹھ ٹیسٹ لیے جائیں گے، جس میں ان کی فٹنس اسکلز کو پرکھا جائے گا۔ ایک منٹ میں 60 پش اپس لگانا ہوں گے۔
یاسر ملک کا کہنا تھا کہ یو یو ٹیسٹ کا مشکل مرحلہ بھی ہو گا جس میں پاسنگ نمبر کم سے کم اٹھارہ ہوں گے، ایک ساتھ چھ کھلاڑیوں کے ٹیسٹ لیے جائیں گے۔ پارک میں کر سکتا گھر کے باہر یا چھت پھ بھی کر سکتا ہے۔ پی سی بی چاہتا ہے کھلاڑی مکمل فٹ رہ سکے، فٹنس میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
اس سے قبل پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ آن لائن فٹنس ٹیسٹ تمام کھلاڑیوں کے لیے چیلنج ہوگا، لاک ڈاؤن میں بھی فٹنس کا خیال رکھنا لازمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن فٹنس ٹیسٹ تمام کھلاڑیوں کیلئے چیلنج ہو گا: اظہر علی
ویڈیو کانفرنس کے دوران ٹیسٹ کپتان کا کہنا تھا کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کی بحالی کی خبریں سن رہے ہیں، اس سے بہت فائدہ ہوگا، پی سی بی نے آن لائن فٹنس ٹیسٹ کا اعلان کیا ہے، یہ تمام کھلاڑیوں کے لیے چیلنج ہوگا۔
اظہر علی کا کہنا تھا طویل وقفے کے بعد کرکٹ میں واپسی مشکل ہوگی، ہم اپنے طور پر کوشش کر رہے ہیں کہ خود کو فٹ اور متحرک رکھ سکیں، کوشش کریں گے کچھ پریکٹس میچز ہو جائیں،ہمیں معلوم نہیں یہ وقفہ کتنا طویل ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں جو لوگ بلا وجہ باہر نکل رہے ہیں ان پر افسوس ہے، صرف دوسروں نہیں اپنے آپ سے بھی بچنے کی ضرورت ہے، بلاوجہ باہر نکلنے کی بجائے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزاریں۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی نے گھروں تک محدود 200 کھلاڑیوں کی ’’آن لائن‘‘ آزمائش کا پلان بنا لیا
اظہر علی نے کہا قومی ٹیسٹ ٹیم کے حوالے سے مطمئن ہوں، آسٹریلیا کا دورہ بہتر آغاز نہیں تھا، بنگلادیش اور سری لنکا کے خلاف فتوحات خوش آیند ہیں، وہاب ریاض، محمد عامر نے بہت عرصہ پاکستان کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلی، سینئر کھلاڑیوں کے نہ ہونے سے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع ملا، نوجوان فاسٹ بولرز نے بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کیا، امید ہے 6 سے 8 ماہ میں بہترین بولنگ اٹیک بن جائے گا۔
کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم کا کہنا تھا پاکستان کو کافی عرصے سے ٹیسٹ کرکٹ کم مل رہی ہے، پاکستان کو سال میں زیادہ سے زیادہ 10 ٹیسٹ میچز ملتے ہیں، امید ہے ان میں مزید کمی نہیں ہوگی۔
انھوں نے مزید کہا سپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر اپنے مؤقف پر قائم ہوں، پی ایس ایل نہ کھیلنے کا دکھ ہے لیکن فرنچائز پر منحصر ہے کہ وہ کس کھلاڑی کا انتخاب کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں پی سی بی نے کھلاڑیوں کے لیے فٹنس ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان کیا ہے، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ 20 اور 21 اپریل کو ویڈیو لنک کے ذریعے لیے جائیں گے۔