کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کی تلاش شروع کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کی تلاش شروع کر دی ، ڈائریکٹرہائی پرفارمنس کیلئے لیول ٹو کوچنگ کورس مانگا گیا ہے۔ اشتہار کا متن سنٹر کے کوچنگ ہیڈ کیلئے لیوی تھری کورس کیساتھ پانچ سال کاتجربہ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کا ہارون رشید اور آغا زاہد کی رخصتی کا اعلان
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ٹیم کیلئے ورلڈ کلاس کھلاڑیوں کو تیار کرے گا، سینٹر کے مینجر کیلئے گریجویشن اور پانچ سال کا تجربہ مانگا ہے، خواہشمند افراد عہدوں کیلئے 29 اپریل تک درخواستیں جمع کرواسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل چیف کیوریٹر آغا زاہد اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید اپنے کنٹریکٹ کی مدت ختم ہونے پر پی سی بی کو خیر آباد کہہ دیں گے۔ آغا زاہد کا کنٹریکٹ 30 اپریل جبکہ ہارون رشید کا کنٹریکٹ 31 مئی کو ختم ہو جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ہارون رشید کو اپریل 2017ء میں دوبارہ ملازمت پر رکھا گیا تھا۔ اس سے قبل ہارون رشید پی سی بی میں مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ ان میں چیف سلیکٹر، پاکستان سینئر اور جونیئر ٹیموں کے کوچ اور مینجر، سربراہ یوتھ گیم ڈویلپمنٹ اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے قائم مقام سربراہ کے عہدے شامل ہیں۔
آغاز اہد نے 2001ء میں پی سی بی کو جوائن کیا جبکہ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ سے 93-1992ء میں ریٹائر منٹ لی تھی۔
ہارون رشید نے کہا ہے کہ میں خوش ہوں کہ جس طرح میں نے اپنے نئے عہدے کے دوران منصوبہ بندی کی اور اس پر عمل در آمد کرتے ہو ئے بڑے مختصر وقت میں ایک مقابلے سے بھرپور ڈومیسٹک اسٹرکچر کو کامیاب بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سب ایک ٹیم ورک کی وجہ سے ممکن ہوا میں اپنے ساتھیوں کا اس حوالے سے شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس نئے اسٹرکچر کو کامیاب بنانے کے لیے کام کررہے تھے اور انہوں نے اس کی مکمل حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ پاکستان کرکٹ کے ساتھ رہوں گا اور اور اس کی ترقی کے لئے دعاگو رہوں گا۔ اب میں زندگی میں اپنی دیگر ترجیحات پر فوکس کروں گا ۔ اور زیادہ سے زیادہ اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کی کوشش کروں گا۔
آغا زاہد نے کہا کہ گذشتہ 19 سالوں میں پی سی بی کے ساتھ بہت اچھا وقت گزرا۔ اس دوران میں نےایسی پچز کی نگرانی کی جس پر کھیلنے والے کھلاڑیوں نے بعدازاں پاکستان کے لیے بڑا نام بنایا۔آغا زاہد نے کہاکہ ظاہر اس رول کے کئی اپنے چیلنجز بھی تھےاور بعض اوقات میں اور میری ٹیم مشکل حالات میں بھی رہے، مگرپی سی بی میں ملازمت کے دوران میں نے مجموعی طور پر تسلی بخش وقت گزارا۔
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا کہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ہارون رشید اور آغازاہد کی کئی سال کی محنت اور خدمات پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں مدثر نذر پہلے ہی مئی میں اپنی روانگی کا اعلان کرچکے ہیں، پی سی بی اب اس موقع کو این سی اے اور ڈومیسٹک کرکٹ کی تشکیلِ نو کے لیےاستعمال کرے گا تاکہ ایک مختلف اور مؤثر ہائی پرفارمنس اسٹرکچر قائم کیا جاسکے جو کہ کھیل اور کھلاڑیوں کے معیار میں بہتری لاسکے۔
انہوں نے کہاکہ یہ نیا نظام کوچز کی تعلیم اور ان کی قابلیت جانچنے کے علاوہ ہمارے ایلیٹ کوچز کی دوبارہ تربیت میں مدد دے گا، اس کے ساتھ ساتھ یہ بہتر اور مؤثر نظام ہمارے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گا۔
گذشتہ 2 سالوں سے آغا زاہد کے نائب کی ذمہ داریاں نبھانے والے، علی رضا صدیقی اس عہدے کی عبوری ذمہ داری نبھائیں گے۔ دونوں شعبوں کی تشکیلِ نو کا عمل آئندہ ہفتے سے شروع ہوگا۔