لاہور: (ویب ڈیسک) بھارتی فاسٹ باؤلر محمد شامی کا کہنا ہے کہ چند سال قبل وہ ٹیم میں واپسی سے پہلے ذاتی مسائل کا شکار تھے جس کے باعث انہوں نے خودکشی کی بھی کوشش کی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 29 سالہ کرکٹر محمد شامی نے انٹرویو میں کہا تھا کہ شدید ذہنی دباؤ کے باعث انہوں نے تین مرتبہ خود کشی کرنے کے بارے میں سوچا۔
محمد شامی نے انسٹا گرام پر لائیو پروگرام کے دوران اپنی زندگی میں دوچار مشکل واقعات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اگر انہیں اپنی فیملی کی مدد حاصل نہ ہوتی تو وہ کرکٹ چھوڑ چکے ہوتے۔ وہ چوبیسویں منزل پر رہتے تھے اور ان کی فیملی کو خوف تھا کہ کہیں وہ وہاں سے چھلانگ نہ لگا دیں۔
اپنے ساتھی کھلاڑی روہت شرما کو دیے گئے انٹرویو میں محمد شامی کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کے دوران ان کے دو یا تین دوست 24 گھنٹے ان کے ساتھ رہتے تھے۔
ان کے والدین نے انہیں ڈپریشن سے نکلنے کے لیے کرکٹ پر توجہ دینے کا کہا، جسکے بعد انہوں نے ایک اکیڈمی میں ٹریننگ کرنا شروع کر دی۔ میری فیملی نے مجھے سمجھایا کہ کوئی مسئلہ چاہے کتنا بڑا ہی کیوں نہ ہو، اس کا حل ضرور ہوتا ہے۔ میرے بھائی نے میری بہت مدد کی۔
واضح رہے کہ شامی کا انڈین کرکٹ بورڈ کے ساتھ کنٹریکٹ 2018 میں گھریلو تشدد کے الزام کی بنیاد پر معطل کیا گیا تھا جسے بعد میں بحال کیا گیا۔
محمد شامی کی ٹیم میں واپسی گزشتہ سال ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی سے ہوئی تھی۔ انہوں نے چار میچوں میں 14 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
انڈین کرکٹر وراٹ کوہلی نے فاسٹ بولر محمد شامی کے بارے میں کہا تھا کہ یہ ایسے کھلاڑی ہیں جو میچ کا نقشہ بالکل ہی بدل دیتے ہیں، بالخصوص ایسے موقع پر جب کوئی توقع بھی نہ کر رہا ہو۔