راولپنڈی: (دنیا نیوز) بھارتی فوج نے ایک بار پھر ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون شدید زخمی ہو گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر حاجی پیر اور سنکھ سیکٹرز پر فائرنگ اور گولہ باری کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے خوکار ہتھیاروں، راکٹس، بھاری مارٹرز اور آرٹلری کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بھارتی فوج گزشتہ رات سے دانستہ طور پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے، بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خواجہ بانڈی گاؤں کی خاتون شدید زخمی ہوئیں۔ زخمی ہونے والی خاتون کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری طرف ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارتی سینئر سفارتکار دفتر خارجہ طلب کیا گیا، بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے شدید احتجاج کیا۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر حاجی پیر، سانکھ سیکٹر میں یکم مئی کو بھارتی فوج نے اشتعال انگیزی کی، بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خواجہ بانڈی کی رہائشی خاتون شدید زخمی ہوئی۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل سول آبادیوں کونشانہ بنا رہی ہے، بھارتی فوج توپ خانے اور خودکار بھاری ہتھیاروں سے سول آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہہ بھارتی فوج نے رواں برس اب تک 940 بارسیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی، قابض بھارتی فوج کا سول آبادیوں کونشانہ بناناسیزفائرمعاہدے کی خلاف ورزی ہے، معصوم شہریوں کونشانہ بنانا انسانی اقداراورپیشہ وارانہ عسکری ضوابط کے منافی ہے۔
عائشہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے جارحانہ اقدامات ایل اوسی اورورکنگ باؤنڈری پرکشیدگی بڑھانے کی کوشش ہے، بین الاقوامی قوانین کی جارحانہ خلاف ورزیاں علاقائی امن وسلامتی کیلئےخطرہ ہیں، بھارت سرحدی کشیدگی بڑھا کرمقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے عالمی توجہ نہیں ہٹاسکتا، بھارت اپنی فورسز کو 2003 کے سیز فائرمعاہدے کی پاسداری کا پابند بنائے۔