لاہور: (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیض راجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو فرسٹ کلاس کھلاڑیوں کو مراعات دینی چاہئیں کیونکہ ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے یہاں سے نیا ٹیلنٹ سامنے آتا ہے۔
سنٹرل کنٹریکٹ پر اپنے یوٹیوب چینل پر تبصرہ کرتے ہوئے رمیض راجہ کا کہنا تھا کہ نچلے درجے پر بھی کھلاڑیوں کو مراعات کے نظام کومتعارف کرنے کی ضرورت ہے اگر وہاں سے ٹیلنٹ نہیں آئے گا تو پھر سارا کام بند ہوجائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی کھلاڑیوں کو سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان ایک اچھا اقدام ہے کیونکہ اس سے کھلاڑیوں کو حوصلہ ملتا ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ اس طرح کے مزید مراعات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ نسیم شاہ، حیدر علی اور محمد حسنین جیسے نوجوانوں کو سنٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے تاہم کچھ اور نوجوان کھلاڑیوں کو بھی اس فہرست میں شامل کیا جانا چاہئے تھا۔ اس سے کھلاڑیوں کو امید ملتی ہے اور ان میں لگن کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے انہیں تحفظ اور احساس بھی مل جاتا ہے۔ ملکی سطح پر کھلاڑیوں کو کیٹیگری وائز انہیں مراعات دینے کی ضرورت ہے۔ آپ لوگوں کو اپنی پہلی کلاس اور 19 سال سے کم عمر کے کرکٹرز کو بونس کے ذریعے ترتیب دینا ہوگا کیونکہ یہی وہ جگہ ہے جہاں سے آپ کو قومی سطح پر ٹیلنٹ ملتا ہے۔
رمیض راجہ نے بتایا کہ ان کا سنٹرل کنٹریکٹ والے کھلاڑیوں پر بھی کچھ مشاہدہ ہے۔ کیٹیگری بی میں نو کھلاڑی موجود ہیں لیکن ان ہمارے چھ کھلاڑیوں نے صرف ایک فارمیٹ میں کھیلا ہے اور وہ ٹیسٹ کرکٹ کی رینکنگ میں ہم ساتویں نمبر پر ہیں جبکہ ٹی۔ 20 میں ہماری رینکنگ گزشتہ کئی سالوں سے پہلے نمبر پر تھی اور حال ہی میں یہ چوتھے نمبر پر آگئے ہیں لیکن ٹی۔ 20 کھلاڑیوں کو زیادہ مراعات نہیں دی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ٹی 20 کھلاڑیوں کے ساتھ اچھا برتائو نہیں کیا گیا اور انہیں وہ مراعات نہیں دی گئی کی جو ٹیسٹ کھلاڑیوں کو دی گئی ہے۔ ان کھلاڑیوں کو مراعات فراہم کرنا بہت ضروری ہے جنہوں نے آپ کو رینکنگ میں ٹاپ رکھا۔