لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی ٹیم کے سابق بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی طرف سے سابق لیجنڈ بیٹسمین اور موجودہ بیٹنگ کوچ یونس خان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ اور قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی قومی ٹیم کے سابق بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی طرف سے یونس خان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ گرانٹ فلاور 2014ء سے 2019ء تک پاکستانی ٹیم کے بیٹنگ کوچ رہے اور بطور مکی آرتھر معاون سری لنکا کے لیے کام کر رہے ہیں۔
قومی ٹیم کے سابق بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے انکشاف کیا تھا کہ میرے مشوروں سے تنگ آ کر یونس خان نے گردن پر چھری رکھ دی تھی، تاہم سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے واقعہ کی تصدیق ضرور کی اور کہا کہ میں نے سابق کپتان کا غصہ ٹھنڈا کیا اور وہ چاہتے تھے کہ اگلی اننگز میں رنز بنائیں، شکر ہے ایسا ہی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: یونس خان نے میری گردن پر چھری رکھ دی تھی، گرانٹ فلاور کا الزام
گرانٹ فلاور کا کہنا تھا کہ یونس خان کے کیریئر ریکارڈز مجھ سے کہیں یادہ بہتر تھے، سابق کپتان ایک سخت مزاج شخصیت کے مالک ہیں، 2016ء کے برسبین ٹیسٹ کے دوران انہوں نے میرے مشوروں سے بہت زیادہ اختلاف کیا نوبت یہاں تک آ پہنچی کہ میری گردن پر چھری رکھ دی، پاس ہی موجود ہیڈ کوچ آرتھر کو مداخلت کرنا پڑی۔
انہوں نے انٹرویو میں مزید بتایا کہ کوچنگ کیریئر میں اس طرح کے واقعات ہو جاتے ہیں تاہم اس شعبے میں جتنا بھی کام کیا اور آج جس مقام پر پہنچا اس سے مطمئن ہوں۔
یاد رہے کہ اس ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں یونس خان صفر پر آؤٹ ہوئے تھے انہوں نے دوسری باری میں 65 رنز بنائے تھے۔ بعد ازاں سڈنی میں ناقابل شکست 175 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
دوسری طرف مکی آرتھر نے بھی اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یونس خان نے ڈائننگ ٹیبل پر استعمال کی جانے والی چھری اٹھا لی تھی میں نے ان کا غصہ ٹھنڈا کیا، صرف اتنا چاہتا تھا کہ وہ دوسری اننگز میں رنز بنائیں اور شکر ہے کہ انہوں نے ایسا کیا۔