لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سٹار آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے بھی نئے ڈومیسٹک سسٹم کی حمایت کردی۔
شاہد خان آفریدی نے کہا کہ کسی بھی سسٹم کی افادیت کے سامنے آنے میں 2 سے 3 سال کا عرصہ لگتا ہے لہذا نئے ڈومیسٹک سسٹم کے نتائج کے لیے بھی اس کو وقت دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ذمہ داری ملنے کے حوالے سے میرا پی سی بی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا اور نہ ہی مجھے بورڈ کی جانب سے کسی عہدے کی پیشکش ہوئی ہے، میں سماجی کاموں میں بہت مصروف ہوں اور میرے پاس بورڈ میں ذمہ داری ادا کرنے کا وقت نہیں۔
سابق کپتان نے کہا کہ جارحانہ کرکٹ میں ہی ہماری کامیابی ہے، ڈیپارٹمنٹ سے زائدالعمر کرکٹر ہی فارغ ہوئے ہیں، موجودہ ڈومیسٹک سسٹم میں 290 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے، پی سی بی کے سی ای او وسیم خان کام کریں گے تو ان کو پیار بھی ملے گا، وسیم خان انگلینڈ سے آئے ہیں اور لوگوں نے ان سے توقعات وابستہ کرلی ہیں لہذا وسیم خان کو سچا پیار پانے کے لئے ڈلیور بھی کرنا ہوگا۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ دلیروں کا کھیل ہے، ہمارے کھلاڑیوں کو بہتر نتائج کے لیے دلیر بننا ہوگا، کرکٹ میں جارحانہ انداز ہی کامیابی دلواتا ہے، ٹی ٹوئنٹی کی طرز کی کرکٹ میں اٹیک کرکٹ کھیلنا بہت ضروری ہے اس کے بغیر ممکن نہیں ہوتا کہ کامیابی ملے، اگر جاوید آفریدی کو صرف کرکٹ کے فروغ پر صدارتی ایوارڈ ملا ہے تو دینا درست نہیں پھر تمام فرنچائزر کو صدارتی ایوارڈ ملنا چاہیے۔