لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے بائیو سیکیور ببل کا عادی ہو چکا ہوں۔ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں پی سی بی کی جانب سے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے مکمل شیڈول کا اعلان اور پھر ملتان و راولپنڈی میں بائیو سیکیورایبل میں نیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کا انعقاد قابل ستائش عمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم 9 اکتوبر بروز جمعہ سے شروع ہونے والے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوسرے مرحلے میں سنٹرل پنجاب کی قیادت کریں گے۔
سنٹرل پنجاب کی ٹیم ایونٹ کے پانچ میچوں میں سے صرف ایک میں کامیابی کے ساتھ فی الحال پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن پر موجود ہے۔ دورہ انگلینڈ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ اڑھائی ماہ بائیو سیکیورایبل میں وقت گزارنے کے بعد انگلش کاؤنٹی سمر سیٹ کے بائیو سیکیور ماحول میں رہنے والے بابراعظم اب نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں شرکت کے لیے راولپنڈی کے بائیو سیکیور ماحول کا حصہ بنیں گے۔
پاکستان کی وائٹ بال کرکٹ کے کپتان کا کہنا ہے کہ انہیں تو اب بائیو سیکیورایبل کی عادت ہوچکی ہے تاہم کورونا وائرس کی وباء کے باوجود کرکٹ کی سرگرمیاں جاری رہنا خوش آئند ہے۔ پی سی بی کی جانب سے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے مکمل شیڈول کا اعلان اور پھر ملتان و راولپنڈی میں بائیو سیکیورایبل میں نیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کا انعقاد ایک قابل ستائش عمل ہے، جس سے ہمارے کھلاڑیوں کو صلاحیتیں نکھارنے کے ساتھ ساتھ ان حالات میں روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
بابراعظم کا کہنا ہے کہ پہلے انٹرنیشنل اور پھر کاؤنٹی کرکٹ میں مصروفیات کے باعث وہ ایک طویل عرصے سے ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنے ساتھی کھلاڑیوں سے ملاقات نہیں کرسکے، لہٰذا وہ راولپنڈی میں سنٹرل پنجاب کے سکواڈ کو جوائن کرنے پر بہت پرخوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کےمعروف کھلاڑیوں پر مشتمل سنٹرل پنجاب کی ٹیم گزشتہ سال فیصل آباد میں کھیلے گئے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل نہ کرپائی تھی تاہم اس مرتبہ نئے ہیڈ کوچ اور نئے کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اترنے والی سنٹرل پنجاب کی ٹیم میں5 میچوں میں 236 رنز بناکراب تک کے ٹاپ سکورر عبداللہ شفیق سمیت آئی سی سی انڈر19 ورلڈکپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے قاسم اکرم اور عرفان نیازی جیسے نوجوان کرکٹرز موجود ہیں، جن سے ایونٹ کے بقیہ میچوں میں بہترکارکردگی کی امید ہے۔
سنٹرل پنجاب کے کپتان کاکہنا ہے کہ گزشتہ سال سنٹرل پنجاب کی باؤلنگ کمزور تھی مگر اس مرتبہ ہم ٹورنامنٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہماری بیٹنگ خاصی مضبوط ہے، رواں سال غلطیوں کو دہرانے کی بجائے بہتر نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔ وہ پرامید ہیں کہ سنٹرل پنجاب کی ٹیم نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے بقیہ میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔
ان کاکہنا ہے کہ دنیا میں کوئی کھلاڑی ایسا نہیں ہے جو کھیل کے دوران دباؤ کا شکار نہ ہو، مختلف کھلاڑیوں کو مختلف اوقات میں دباؤکا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر بڑا کھلاڑی وہی کہلاتا ہے جو دباؤ دور کرنے میں کامیاب ہوجائے۔ اپنی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد کرنا ہی دباؤ دور کرنے کا بہترین طریقہ ہے، وہ پختہ ذہن اور خود اعتمادی کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں۔
بابراعظم کا کہنا ہے کہ میچ میں اپنی باری کے انتظار میں انہیں دباؤ کا سامنا کرنا پڑے تو وہ ڈریسنگ روم میں موجود ساتھی کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف سے گفتگو شروع کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ میدان میں اترنے سے قبل زیادہ دیر چپ نہیں بیٹھ سکتے۔
آئی سی سی کی جاری کردہ تازہ ترین رینکنگ کے مطابق تینوں فارمیٹ کے ٹاپ پانچ کھلاڑیوں میں شامل واحد کرکٹر بابراعظم کے نزدیک ان کی کامیابی کا راز ہمیشہ اپنا قدرتی کھیل کھیلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کبھی بھی اپنے کھیلنے کا انداز نہیں بدلتے ہاں مگر میچ کی صورتحال کو دیکھ کراپنے کھیل کی رفتار ضرور بدلتے ہیں۔ دائیں ہاتھ کے ٹاپ آرڈر بیٹسمین بابراعظم، آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پانچویں، ایک روزہ کرکٹ میں تیسرے اور ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر براجمان ہیں۔
کپتان وائٹ بال کرکٹ پاکستان بابراعظم کا کہنا ہے کہ وہ میچ سے پہلے اپنی پریکٹس پر بہت توانائی خرچ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مشکل سے مشکل کنڈیشنز اور پچ پریکٹس کرتے ہیں تاکہ میچ کے لیے خود کو بہتر انداز سے تیار کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پریکٹس ہی ہے جو انہیں اپنی بیٹنگ کوایک لمبی اننگز میں بدلنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے، کھلاڑی کی صلاحیتوں اور قابلیت کا اندازہ اس کی گیم ایرونس سے ہی ہوتا ہے۔
دائیں ہاتھ کے بیٹسمین کا کہنا ہے کہ اچھے باؤنس کی وجہ سے انگلینڈ کی کنڈیشنز ان کے لیے موزوں رہتی ہیں،کریز پر پہنچ کر وہ میچ اور پچ کی صورتحال دیکھ کر اپنے ذہن میں دس، د س اوورز پر مشتمل چھوٹے چھوٹے اہداف بناتے ہیں جس سے کھیل کی رفتار بدلنے میں آسانی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی کنڈیشنز وائٹ بال کرکٹ کے لیے بہترین ہیں اور گزشتہ چند عرصہ میں وہاں متعددسیریز کھیلنے سے انہیں ان کنڈیشنز کا بہتراندازہ ہوگیا ہےاور وہ اس تجربے کابھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ سمر سیٹ کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سنچری بنانے پر خوش ہیں ، وہ اسی اعتماد کے ساتھ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں اپنے سفر کا آغاز کریں گے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بابراعظم کا شمار ان دو کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے گزشتہ ایڈیشن میں سنچری بنائی تھی۔
بابراعظم نے کہا کہ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ 2020 نوجوان اور باصلاحیت کرکٹرز کےساتھ پاکستان کے وائٹ بال اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کے لیے اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ ایونٹ کے فوری بعد زمبابوے کرکٹ ٹیم پاکستان کے دورہ پرپہنچ جائے گی اور وہ سیریز ہمارےلیے دورہ نیوزی لینڈ کی ایک اچھی تیاری ہوگی۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل سطح پر کوئی بھی ٹیم آسان نہیں ہوتی، اس لیے زمبابوے کے خلاف بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے ۔
بابراعظم کا مزید کہنا تھا کہ وہ زمبابوے کے خلاف کامیابی حاصل کرکے وننگ مومنٹم نیوزی لینڈ لے کر جانا چاہتے ہیں کیونکہ نیوزی لینڈ کے خلاف نیوزی لینڈ میں سیریز آسان نہیں ہوتی۔