لاہور: (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ایونٹس میں شرکت پاکستان کا حق ہے اور بی سی سی آئی بھارت میں شیڈول ایونٹ میں پاکستان کی شرکت کے لیے سہولتیں فراہم کرے۔
خصوصی انٹرویو میں احسان مانی نے کہا کہ آئی سی سی کے اجلاسوں کے دوران بھارت میں شیڈول ایونٹس میں پاکستان کی شرکت کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، ہمیں بی سی سی آئی کی جانب سے آئی سی سی ایونٹس میں شرکت کے لیے باقاعدہ اجازت دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی گئی کہ آنے والے میگا ایونٹس کے لیے پاکستان کو بھارت کا سفری ویزہ فراہم کیا جائے گا لیکن ہم نے اس سال کے آخر تک تحریری تصدیق دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے آئندہ سال 2021 میں ٹی20 ورلڈ کپ اور 2023 میں ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان محفوظ ملک، انگلینڈ کو ہمارے میدانوں میں آ کر کھیلنا ہو گا: احسان مانی
احسان مانی نے کہا کہ یہ آئی سی سی ایونٹس ہوں گے اور اس میں شرکت پاکستان کا حق ہے تاہم انہوں نے ساتھ ساتھ واضح کیا کہ آئندہ سال بھارت میں ہونے والے ایونٹ کے انعقاد پر کورونا وائرس کی وجہ سے انہیں کچھ شکوک و شبہات ہیں۔
پاکستان کرکٹ کے امور پر پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ آسٹریلیا ور انگلینڈ کی طرح مستقل مزاجی سے کارکردگی دکھانے کے لیے مضبوط بنیاد درکار ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ہم فرسٹ کلاس ڈھانچے کو ازسرنو مرتب کرکے کافی کام کر چکے ہیں، اگلے مرحلے میں آپ نچلے درجے میں ہر ریجن سے 16 ٹیموں کے ساتھ ساتھ کلب اور اسکول کرکٹ بھی شروع کریں گے۔
مصباح الحق کے کردار کے حوالے سے احسان مانی نے کہا کہ کارکردگی کی جانچ کے بعد اس بات کا اندازہ ہوا کہ قومی ٹیم کے کی ذمے داریوں کے ساتھ ڈومیسٹک کرکٹ پر نظر رکھنا ان کے لیے ممکن نہیں لہٰذا اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ مصباح کو چیف سلیکٹر کی ذمے داریوں سے فارغ کردیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اگلا آئی سی سی چیئرمین ’بگ تھری‘سے نہیں ہونا چاہیے: احسان مانی
انہوں نے ملکی کرکٹ سے کرپشن کے خاتمے کے لیے قانون سازی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں پی سی بی نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے اور اب یہ معاملہ وزارت قانون کے پاس جانے سے قبل وزارت معاملہ بین الصوبائی کے پاس ہے اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ رکن قومی اسمبلی اور قائمہ کمیٹی کے رکن اقبال محمد علی نے اس سلسلے میں بہت کام کیا ہے اور جب وہ پی سی بی کا ڈرافٹ دیکھیں گے تو اس میں اپنی رائے بھی شامل کردیں گے۔
چیئرمین سی بی نے کہا کہ ہم سب کا یکساں موقف ہے کہ کھیل سے کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا جائے اور کرپٹ عناصر پر پابندی عائد کردی جائے۔