لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین کامران اکمل نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ ٹیم مینجمنٹ کی انا کی وجہ سے پاکستان کرکٹ نیچے کی طرف جارہی ہے۔ محمد عامر کی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کرکٹ کے لیے اچھا نہیں ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے 38 سالہ کامران اکمل کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر نے ٹیم مینجمنٹ کے رویے سے دلبرداشتہ ہوکر انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا حالانکہ ان کی ابھی بہت کرکٹ باقی ہے، وہ ہر لیگ میں پرفارم کررہا ہے اسلئے اسے زیادہ فرق نہیں پڑیگا اور زیادہ نقصان پی سی بی کا ہی ہوگا، فاسٹ باؤلر کا یہ فیصلہ پاکستان کرکٹ کےلیے بھی اچھا نہیں ہے۔
گزشتہ کئی سالوں سے قومی ٹیم سے نظر انداز کیے جانیوالے وکٹ کیپر بلے باز نے کہا کہ گزشتہ 6 ، 7 سال سے سلیکشن معاملات میں تسلسل نہیں، ٹی ٹونٹی پرفارمنس پر ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیموں کا انتخاب ہوگا تو محمد عامر کی طرح کئی اور کھلاڑی کرکٹ کو خیرباد کہنے پر مجبور ہوجائیںگے۔
کامران اکمل کا کہنا تھا کہ وہ اب بھی اپنی کرکٹ انجوائے کررہے ہیں، اگر وہ بھی ٹیم مینجمنٹ کے رویے کے باعث عامر کی طرح سوچتے تو 5 سال پہلے کرکٹ کو خیرباد کہ دیتے۔
وکٹ کیپر بلے باز کا مزید کہنا تھا کہ ٹیم مینجمنٹ خود کو چھپانے کے لیے نوجوان کھلاڑیوں کے مستقبل سے کھیلتے ہیں، ملک میں کرکٹ کا میعار بلند کرنے کے لیے سلیکشن کمیٹی کے ارکان اور کوچز کو اپنی انا کو قربان کرنا ہوگا، عمر امین، محمد نواز، خالد عثمان، احمد شہزاد، عثمان صلاح الدین ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی پرفارمنس کے باوجود منتخب نہیں ہوپارہے،رواں سیزن کے اختتام پر سمیع اسلم کی طرح اور بھی کھلاڑی بیرون ملک جانے کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کرکٹ میں کوئی لفٹ نہیں کروائی جاتی ، بابراعظم کی سلیکشن صرف ٹی ٹونٹی پرفارمنس ی بنا پر نہیں ہوئی تھی بلکہ وہ ایک سسٹم کے تحت کھیل کر اوپر آیا، کسی نے سوچا ہے کہ اب بابر جیسا کھلاڑی کیوں نہیں آرہا، جب تک میرٹ پر ٹیم کی سلیکشن نہیں ہوگی اس وقت تک پاکستان کرکٹ اوپر نہیں جاسکتی۔