لاہور: (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز ہارنے پر مایوسی ہے، میزبان ٹیم نے اپنے وسائل رہتے ہیں ہوئے کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔
ٹیسٹ سکواڈ کے اعلان کے بعد بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی انفرادی اور ٹیم کارکردگی میں بہتری لانے کے لیے صلاحیتوں میں نکھارلانے کی ضرورت ہے اور جتنی جلدی ہم ان شعبوں میں بہتری لے آئیں گے اتنا ہی ہمارے لیے بہتر ہوگا کیونکہ 2021 مصروف ترین سال ہے اور اس سال ہمیں 2 بڑے ایونٹس میں بھی شرکت کرنی ہے۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ ٹی ٹونٹی اسکواڈ کے برعکس ہمارا ٹیسٹ سکواڈ قدرے تجربہ کار ہے، ہمارے پاس تجربہ کار فاسٹ باؤلرز اور بیٹسمین موجود ہیں، مجھے امید ہے کہ ہم طویل طرز کی کرکٹ میں اچھا کھیل پیش کریں گے۔
مصباح الحق نے کہا کہ بلاشبہ پہلے ٹیسٹ میچ کے آغاز کے موقع پر بابراعظم کی انجری کو تقریباَ دو ہفتے گزر چکے ہوں گے تاہم نیٹ سیشنز کے بغیر میچ کے لیے واپسی ان کے اور ٹیم دونوں کے لیےایک سخت فیصلہ ہوگا، مجھے دیگر کھلاڑیوں پر اعتماد ہے کہ وہ ٹی ٹونٹی سیریز کی ناکامی کو پس پشت ڈال کر ٹیسٹ سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
دوسری طرف قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم اور اوپنر امام الحق انگوٹھے کی انجری کے باعث نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ سے باہر ہوگئے ہیں۔ دونوں ٹیموں کے مابین ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ 26 دسمبر سے ماؤنٹ منگنوئی میں شروع ہوگا۔
ٹور سلیکشن کمیٹی نے اوپنر عمران بٹ کو 17 رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے۔عمران بٹ کو پہلی مرتبہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے کوئنز ٹاؤن میں ٹریننگ کے دوران گیند لگنے سےبابر اعظم کے دائیں ہاتھ کا انگوٹھا جبکہ امام الحق کے بائیں ہاتھ کا انگوٹھا فریکچر ہوگیا تھا، دونوں کھلاڑیوں نے تاحال نیٹ پریکٹس کا آغاز نہیں کیا تاہم پی سی بی کا میڈیکل پینل مسلسل ان دونوں کھلاڑیوں کی انجری کامعائنہ کررہا ہے۔
دونوں کھلاڑیوں کی 3 جنوری سے کرائسٹ چرچ میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں شرکت کا فیصلہ مناسب وقت پر کیا جائے گا۔
بابراعظم کی عدم دستیابی کے باعث اسکواڈ کے نائب کپتان محمد رضوان ہفتے سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت کریں گے۔ وہ کرکٹ کے سب سے اہم فارمیٹ میں پاکستان کی قیادت کرنے والے 33ویں کپتان ہوں گے۔
بلوچستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر عمران بٹ نے نیوزی لینڈمیں ٹیم کو جوائن کرنے سے قبل ملک میں جاری قائداعظم ٹرافی فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کے 3 میچوں میں 191 رنز بنائے تھے۔ 24 سالہ بیٹسمین نےگزشتہ سال کھیلی گئی قائداعظم ٹرافی میں سب سے زیادہ 934 رنز بنائے تھے۔ 62سے زائد کی اوسط سے رنز بنانے والے عمران بٹ نے ٹورنامنٹ میں 4 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں بنائیں۔
نیوزی لینڈ اے کے خلاف واحد چار روزہ میچ میں پاکستان شاہینزکی نمائندگی کرنے والے عابد علی، اظہرعلی،حارث سہیل، شان مسعود، فواد عالم، سہیل خان، یاسر شاہ، محمد عباس اور نسیم شاہ 23 دسمبر کو ترنگا میں قومی ٹیسٹ اسکواڈ کو جوائن کرلیں گے۔
دورے میں شامل پانچ ٹی ٹونٹی میچوں کے لیے پاکستان شاہینز کے 15 کھلاڑیوں کے ناموں کا بھی اعلان کردیا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں شامل دس کرکٹرز 23 دسمبر کو ترنگا سے ہملٹن پہنچ کر پاکستان شاہینز کو جوائن کرلیں گے۔ ان کھلاڑیوں میں حیدر علی، خوشدل شاہ، محمد حسنین، حارث رؤف، عثمان قادر، موسیٰ خان، وہاب ریاض، افتخار احمد، عبداللہ شفیق اور حسین طلعت شامل ہیں۔
عماد وسیم 23 دسمبر کوبگ بیش لیگ کھیلنے آسٹریلیا جبکہ محمد حفیظ 24 دسمبر کو وطن واپس روانہ ہوجائیں گے۔ فاسٹ باؤلر حارث رؤف 6 جنوری کو نیوزی لینڈ سے آسٹریلیا روانہ ہوں گے، جہاں وہ بگ بیش لیگ میں میلبرن اسٹارز کی نمائندگی کریں گے۔
نیوزی لینڈ اے کے خلاف وانگرائے میں کھیلے گئے واحد چارروزہ میچ میں پاکستان شاہینز نے 89 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ میچ میں فواد عالم اور روحیل نذیر کی سنچریوں سمیت فاسٹ باؤلرز محمد عباس اور نسیم شاہ کی عمدہ کارکردگی نے فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اظہر علی نے پہلی اننگز میں 58 اور دوسری میں 29، فواد عالم نے پہلی اننگز میں 3 اور دوسری اننگز میں 139 رنز بنائے۔ محمد عباس اور نسیم شاہ نے بالترتیب پہلی اننگز میں 4 اور ایک جبکہ دوسری اننگز میں 1 اور 3 وکٹیں حاصل کیں۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے اعلان کردہ قومی اسکواڈ:
محمد رضوان (پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے کپتان)، سرفراز احمد ،شاداب خان، عابد علی، اظہرعلی، شان مسعود، فواد عالم، سہیل خان، یاسر شاہ، محمد عباس، عمران بٹ، حارث سہیل، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، فہیم اشرف۔ بابراعظم اور امام الحق انجری کے باعث پہلا ٹیسٹ میچ نہیں کھیلیں گے۔