آئی پی ایل ملتوی، شعیب اختر نے فیصلہ درست قرار دیدیا

Published On 05 May,2021 04:48 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے سیزن کو معطل کرکے اور ایونٹ کو ایک سال کے لئے منسوخ کرکے ٹھیک فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے ہندوستانی بورڈ کو ناقابل تلافی نقصان نہیں ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کھلاڑیوں میں کورونا کیسز آنے کے سبب آئی پی ایل کی معطلی کا اعلان کیا گیا، ہندوستان میں گزشتہ 4 مہینوں میں 10 ملین سے زائد کورونا کیسزکا اضافہ ہوا ہے ، اس سے قبل 10 ملین کیسز تک پہنچنے میں 10 ماہ سے زیادہ کا عرصہ لگا۔

شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی مسلمانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ عید کی شاپنگ چھوڑ دیں، کیونکہ حالات بہت خراب ہیں، بطور مسلمان اس بار عید منانا نہیں بنتا۔ کیونکہ بھارت میں لوگ مر رہے ہیں، اگر خوشیاں منانا چاہتے ہیں تو گھر میں منائیں۔

یہ بھی پڑھیں: کھلاڑیوں اور آفیشلز میں کورونا کیسز میں اضافہ، آئی پی ایل ملتوی

سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ مجھے آئی پی ایل کے پیسہ نہ کمانے پر کوئی پریشانی نہیں تھی، یہ لوگ 2008ء سے پیسہ کما رہے ہیں، اگر ایک سال پیسہ نہیں کماتے ہیں تو بھی انہیں کیا پریشانی لاحق ہوگی ؟ لوگ مر رہے ہوں تو آپ جشن جاری نہیں رکھ سکتے، یہ قومی تباہی ہے لہذا ہمسایہ کی حیثیت سے میں درخواست کررہا تھا کہ آئی پی ایل کو روکا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں نے دو ہفتے پہلے کہا تھا کہ اس سال آئی پی ایل کو روکنا چاہئے تو اس کے پیچھے جذبات تھے اور وہ یہ تھے کہ ہندوستان میں ایک قومی تباہی ہورہی ہے، لوگ مر رہے ہیں اور میں نے اس کی وجہ سے اپیل کی تھی، ایک دن میں 4 لاکھ کیس رپورٹ ہوئے۔

سابق فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل کی برینڈ مالیت 6.8 ارب ڈالرز ہے ، شائقین کے بغیر یہ ٹورنامنٹ کرکٹ کو چاہنے والی قوم کے لیے ٹی وی پر نشر کیا جارہا تھا تاہم اس کے جاری رہنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا کیوں کہ بھارت میں صحت کا نظام بدستور خراب ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے بعد شعیب اختر کا کرفیو لگانے کا مطالبہ

شعیب اختر نے مزید کہا کہ بائیو سیفٹی بلبل میں باہمی سیریز کا اہتمام کرنا ممکن ہے لیکن آئی پی ایل جیسے میگا ایونٹ کا نہیں۔ آئی پی ایل کا انعقاد کبھی بھی قابل عمل نہیں تھا، ہم نے پی ایس ایل میں بائیو سیکیور ببل بنایا تھا اور وہ مکمل طور پر فلاپ ہو گیا،ہندوستان نے کوشش کی اور ایسا ہی وہاں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم متحدہ عرب امارات یا انگلینڈ میں لیگ کرواتے تب بھی یہی ہوتا، یہاں ہوٹلوں میں کام کرنے والے لوگ بائیو ببل میں نہیں رہتے، انٹرنیشنل کرکٹ ایک ببل میں ہوسکتی ہے لیکن فرنچائز کرکٹ نہیں کیونکہ پوری دنیا آتی ہے، آئی پی ایل کوئی چھوٹا ایونٹ نہیں ہے۔
 

Advertisement