2009ء میں کھلاڑیوں کی بغاوت، یونس خان نے شاہد آفریدی کو ماسٹر مائنڈ قرار دیدیا

Published On 02 July,2021 04:25 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے سابق کپتان اور بیٹنگ کوچ یونس خان نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 2009ء میں ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے بغاوت کا ماسٹر مائنڈ شاہد آفریدی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یونس خان نے جنوبی افریقا میں چیمپئنز ٹرافی 2009میں ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے بغاوت کا ماسٹر مائنڈ شاہد آفریدی قرار دیدیا ۔ اس وقت کھلاڑیوں نے یونس خان کی کپتانی میں نہ کھیلنے کا عزم کرتے ہوئے قرآن پر حلف اٹھایا تھا،شاہد آفریدی، شعیب ملک، مصباح الحق اور محمد یوسف پیش پیش تھے۔

انٹرویو میں یونس خان نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کپتانی حاصل کرنے کا معاملہ تھا، شاہد آفریدی نے خود تسلیم کیا کہ وہ یہ شکایت لے کر اس وقت کے چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ کے پاس گئے،آل راؤنڈر کراچی سے فلائٹ میں اسلام آباد گئے اور بات بھی کی تو شاید ماسٹر مائنڈ بھی وہی ہوں گے،نجانے انہوں نے یہ بات کیوں کہی کہ شکایت ہے مگر یونس خان کو کپتانی سے نہیں ہٹانا چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس نے بھی بات کی اس کا یہی کہنا تھا کہ یونس خان سخت مزاج ہیں،کرکٹرز ان کی کپتانی میں کھیلنا نہیں چاہتے، کسی نے خود یہ نہیں کہا کہ وہ کھیلنے کو تیار نہیں، سب دوسروں کی بات کرتے رہے۔

سابق کپتان یونس خان نے بتایا کہ حسن علی کے ساتھ واقعے پر استعفیٰ دینا ہوتا تو 4، 5 ماہ پہلے ہی دے دیتا، استعفے سے حسن علی کے واقعے کی تال میل نہیں ملتی، ان کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی تھی لیکن معاملہ حل ہوگیا تھا۔ مجھے بتایا گیا کہ حسن علی پشیمان ہیں تو میں خود ان کے پاس گیا۔

سابق کپتان نے استعفے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں کیمپ تھا پی سی بی نے بائیو سیکیور ببل سے متعلق نہیں بتایا تھا، سب کو بتایا میری سرجری ہے پھر بھی میں کیمپ میں شامل ہوا، تین جون کو پی سی بی کی کال آئی کہ آپ کی فلائٹ بک کرلی گئی ہے۔ 22 جون کو ڈاکٹر کی کال آئی کہ آپ نے بائیو سیکیور ببل جوائن نہیں کیا، میں نے انہیں کہا میری سرجری ہے میں بائیو سیکیور ببل میں نہیں آسکتا۔

انہوں نے بتایا کہ میرے پاس ایک اور کال آئی میں ان کا نام ابھی نہیں بتا سکتا، میں نے انہیں بتایا کہ میری سرجری ہے میں جوائن نہیں کرسکتا، مجھے گہا گیا اگر آپ نہیں آئیں گے تو محمد حفیظ جیسی صورت حال ہوسکتی ہے، کال کرنے والے نے کہا جیسے حفیظ کے ساتھ کیا ویسے آپ کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ میں حفیظ نہیں یونس خان ہوں اور میری مجبوری ہے، میری ہی عزت نہیں کی جائے گی تو کھلاڑی کی کیا عزت ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں یونس خان نے بتایا کہ آخری پانچ سال اپنے کمرے میں بند رہتا تھا اور اپنی کرکٹ کھیلتا تھا۔
 

Advertisement