بابر الیون نے رواں سال 2022 میں 8 ٹیسٹ میچز کھیلے جس میں سے صرف ایک کامیابی حاصل ہوئی۔
سال 2022 میں پاکستان کرکٹ ٹیم صرف ایک ٹیسٹ میچ ہی جیت سکی ، آسٹریلیا اور انگلینڈ نے ہوم سیریز میں پاکستان کو شکست دی جبکہ سری لنکا میں ہونے والی پاک لنکن دو ٹیسٹ کی سیریز ایک ایک سے برابر رہی.
پاک ،آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز
مارچ میں ہونے والی پاک آسٹریلیا سیریز میں مہمان ٹیم نے پاکستان کو شکست سے دوچار کیا،قومی ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر کینگروز کے ہاتھوں ایک صفر کی ہار کا سامنا کرنا پڑا
راولپنڈی اور کراچی ٹیسٹ ڈرا ہوگئے جبکہ لاہور میں آسٹریلیا نے میدان مار کر سیریز اپنے نام کرلی۔
آسٹریلیا کی ٹیم نے 24 سال کے طویل عرصہ بعد پاکستان کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز کھیلی اور کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ اس سے قبل 99ء-1998ء میں بھی آسٹریلین ٹیم نے پاکستان میں 3 ٹیسٹ کی سیریز میں 0-1 سے کامیابی حاصل کی تھی اور رواں سال کے دورہ میں بھی 24 سال پہلے والا نتیجہ رہا۔
پاک، سری لنکا ٹیسٹ سیریز
جولائی میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے سری لنکا کا دورہ کیا جس دوران قومی ٹیم نے دو ٹیسٹ میچزپر مشتمل سریز کھیلی جو ایک ایک سے برابر رہی۔
قومی ٹیم نے سری لنکا کیخلاف پہلا ٹیسٹ میچ 16 جولائی سے 20 جولائی تک کھیلا ۔سری لنکا نے پہلی اننگ میں 222 اور دوسری اننگ میں 337 رنز بنائے۔ جبکہ پاکستان نے پہلی اننگ میں 218 رنز بنائے۔ سری لنکا نے پاکستان کو جیتنے کے لیے 342 رنز کا ٹارگٹ دیا جو پاکستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
سری لنکا کے شہر گال میں کھیلا جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں سری لنکن اسپنر پرباتھ جے سوریا نے پانچ وکٹیں لے کر پاکستان کو 246 رنز سے شکست دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
پاک، انگلینڈ ٹسیٹ سیریز
17 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم نے تاریخ رقم کر دی،انگلینڈ نے پاکستان کو وائٹ واش کرتے ہوئے تین صفر سے سیریز اپنے نام کرلی۔
راولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ نے 74 رنز سے کامیابی حاصل کی،ملتان ٹیسٹ میں مہمان ٹیم نے 26 رنز سے میدان ماراجبکہ سیریز کے آخری ٹیسٹ میں انگلش ٹیم نے 8 وکٹ کی بڑی فتح اپنے نام کی۔
پاکستان کو ہوم گراؤنڈ پر پہلی بار 4 لگا تار ٹیسٹ میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کرکٹ ماہرین نے ناتجربہ کار ٹیم اور بابر اعظم کی کپتانی کو ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی بری پرفارمنس کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔