کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں کھیلے جانے والے پہلے ون ڈے میں بھی نیشنل سٹیڈیم بھر نہ سکا جبکہ طلبا و طالبات کو میچ دیکھنے کیلئے مفت پاس جاری کیے گئے۔
کراچی میں کھیلے جانے والے پہلے ون ڈے کی ابتدا میں تماشائیوں کی تعداد 3 ہزار سے زیادہ نہیں تھی لیکن شام ڈھلتے اضافہ ہو گیا، تعداد بڑھ کر 10 ہزار کے لگ بھگ پہنچ گئی۔
پی سی بی کی جانب سے سٹیڈیم کے اطراف میں تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات کو مفت پاس جاری کیے گئے، خصوصی بچے و افراد کو بھی پاسز ملے، سہ پہر کو گرمی کے سبب تماشائی سائے کے متلاشی رہے، رات کو سردی ہونے پر ٹھٹھرتے رہے۔
شام کو سٹیڈیم کا رخ کرنے والے تماشائی اپنے ہمراہ گرم کپڑے بھی لائے تھے، میچ کے موقع پر ہمیشہ کی طرح سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے، تماشائیوں نے راستے میں سہولیات کی عدم فراہمی کا شکوہ کیا، ذاتی گاڑیوں میں آنے والے پارکنگ کیلئے پریشان رہے۔
تماشائی اپنے ہمراہ مختلف نعروں پر مشتمل پوسٹرز اور بینرز بھی لائے تھے، نوجوان ٹولیوں کی شکل میں مسلسل نعرے بازی کرتے رہے، سرفراز احمد اور شان مسعود کو ٹیم میں شامل کرنے کے نعرے بھی لگائے گئے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ کے دوران تماشائی اپنے موبائل کی ٹارچ روشن کر کے خوبصورت سماں پیش کرتے رہے، میچ کے دوران کھانے کے سٹالز پر تماشائیوں کا رش رہا تاہم شہریوں نے نرخ زیادہ ہونے کا شکوہ کیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی میچ دیکھنے کیلئے نیشنل سٹیڈیم پہنچے، پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے ارکان شکیل شیخ اور نعمان بٹ نے نئی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ نیشنل سٹیڈیم کا دورہ کیا، انہوں نے میڈیا سینٹر میں آکر صحافیوں سے ملاقات بھی کی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق سی ای او اور آئی سی سی کے جنرل منیجر وسیم خان بھی میچ دیکھنے کیلئے سٹیڈیم آئے۔