بابر کیخلاف بیان پر یاسر شاہ نے عامر کو آئینہ دکھا دیا

Published On 17 February,2023 09:11 am

کراچی: (دنیا نیوز) قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز لیگ سپنر یاسر شاہ نے بابر اعظم کیخلاف بیان پر محمد عامر کو آئینہ دکھا دیا۔

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کا آغاز 13 فروری کو ہوچکا ہے جس میں اب تک 2 انتہائی سنسنی خیز مقابلے بھی دیکھنے میں آئے ہیں، افتتاحی میچ میں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو ایک رن سے مات دی جبکہ دوسرے میچ میں پشاور زلمی کو کراچی کنگز کے خلاف 2 رنز سے فتح نصیب ہوئی۔

زلمی اور پشاور کے درمیان کھیلا گیا یہ میچ 2 حوالوں سے خصوصی اہمیت کا حامل رہا، جس میں سے ایک کراچی کنگز سے علیحدگی کے بعد بابر کی پشاور زلمی میں شمولیت تھی جبکہ دوسری وجہ بابر کیخلاف محمد عامر کا متنازع بیان جو انہوں نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران دیا تھا، محمد عامر کا کہنا تھا کہ بابر اعظم اور کسی ٹیل اینڈر بیٹر کو بالنگ کرانے میں کوئی فرق نہیں۔

زلمی کیخلاف عامر کے اس بیان نے ہنگامہ برپا کردیا تھا، محمد عامر کا کہنا تھا کہ اس طرح کے مقابلے اور کھلاڑیوں کے مابین پنجہ آزمائی سے کھلاڑیوں میں حوصلہ پیدا ہوتا ہے، ذاتی طور پر اس طرح کے چیلنجز اسلیے پسند کرتا ہوں کیوں کہ اس سے کھیل پر میرا فوکس بڑھتا ہے، میرا کام وکٹیں لینا اور اپنی ٹیم کو فتوحات سے ہمکنار کرانا ہے، تو اس لیے بابر یا پھر کسی بھی 10 ویں نمبر کے بیٹر کو بالنگ میرے لیے ایک جیسا کام ہے۔

قومی ٹیم کے مایہ ناز لیگ سپنر یاسر شاہ نے اس بیان پر عامر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر چہ بابر اعظم ایک ورلڈکلاس بیٹر ہیں تاہم اس سے کسی بھی کھلاڑی کے اعتماد کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔

انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہر کھلاڑی کا ایک برا دن ضرور ہوتا ہے اور یہ کھیل کا حصہ بھی ہے، بلا شبہ بابر ایک ورلڈ کلاس بیٹر اورتینوں فارمیٹس میں کارکردگی ثابت کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تاہم بلے باز کو پویلین کی راہ دکھانے کیلئے باؤلر کو صرف ایک اچھی گیند پھینکنے کی ضرورت ہوتی ہے، اس طرح کے بیانات میچ سے قبل کسی بھی صورت بہتر نہیں، عامر کو خود پر بھروسہ ہے تاہم اسے اس بات کا احساس کرنا چاہیے کہ باؤلر کا بھی برا دن ہوتا ہے۔

یاسر کے بقول عامر نے بنگلہ دیش پریمئر لیگ میں اچھی کارکردگی پیش کی ہے لیکن یہ میچ ان کیلئے اچھا ثابت نہیں ہوا ہے۔ زلمی کیخلاف میچ کی رات عامر کیلئے ناقابل فراموش قراردی جارہی ہے کیوں کہ وہ 42 رنز دینے کے باوجود کوئی بھی وکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
 

Advertisement