اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد میں لیڈی پولیس کمانڈو کے ساتھ جنسی زیادتی کا معاملہ، پولیس نے ایف آئی آر میں زنابالجبر کے ساتھ دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کرلیں، ملزمان کی تاحال نشاندہی نہ ہوسکی۔
خاتون پولیس کمانڈو سے نامعلوم شخص کی جنسی زیادتی، اسلام آباد پولیس 3 دن بعد بھی ملزم کو گرفتار نہ کرسکی۔ ایف آئی آر میں زنابالجبر کے ساتھ دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کر دی گئی ہیں۔ وزیر مملکت شہریار آفریدی نے پولی کلینک ہسپتال میں متاثرہ خاتون پولیس اہلکار کی عیادت کی اور ملزم کی گرفتاری کو وزارت داخلہ اور پولیس کے لیے ٹیسٹ کیس قرار دے دیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، پولیس کو مثالی فورس بنائیں گے۔ دوسری جانب لیڈی کانسٹیبل کے ڈی این اے نمونے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں جبکہ تھانہ کورال پولیس نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے متاثرہ خاتون پولیس اہلکار کے شوہر کو ہی گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون کمانڈو کیساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی، تحقیقات کا آغاز
یاد رہے کہ خاتون پولیس کمانڈو کو ہفتے کی رات ڈیوٹی کے بعد گھر جاتے ہوئے نامعلوم شخص نے اغواء کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔