نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت کی ریاست اترپردیش میں 40 سالہ شخص نے اپنی 13 سالہ بیٹی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جس پراسے گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق علاقائی پولیس ترجمان نے بتایا کہ باپ کو اس کی اہلیہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا۔پولیس کا کہنا تھا کہ جوڑے کی شادی انتہائی مشکل حالات میں ہوئی تھی اور دونوں کے درمیان اکثر گھریلو معاملات میں جھگڑا رہتا تھا۔
پولیس نے واقعہ کے حوالے سے بتایا کہ ایک روز قبل مذکورہ شخص اپنی بیٹی کو اس وقت گھر سے باہر لے گیا تھا جب اس کی اہلیہ سو رہی تھی اور اس نے گھر سے کچھ فاصلے پر ایک سنسان مقام پر لڑکی سے زیادتی کی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ مذکورہ شخص کو انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 376 اور پی او سی ایس او ایکٹ کے تحت مقدمے کا اندارج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کو جوڈیشل ریمارنڈ پر جیل جبکہ متاثرہ لڑکی کو علاج اور ٹیسٹ کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
واضح رہے کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک بھارت میں ’زیادتی‘ کیسز کی شرح کئی ممالک سے زیادہ ہے، صرف 2015 میں ہی ہندوستان بھر میں ’جنسی زیادتی‘ کے 34 ہزار سے زائد واقعات رپورٹ درج کیے گئے تھے، جب کہ درج نہ ہوپانے والے واقعات کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ بھارتی حکومت کے ڈیٹا کے مطابق 2015 میں زیادتی کے 34 ہزار 651 کیسز ریکارڈ کیے گئے، تاہم زیادتی کے خلاف مہم چلانے والوں کا کہنا تھا کہ اصل اعداد و شمار اس سے کئی گنا زیادہ ہے اور کئی کیسز بدنامی کے ڈر کی وجہ سے ریکارڈ نہیں ہوتے۔
اعداد و شمار کے مطابق 2015 میں ریاست مدھیا پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں زیادتی کے 4 ہزار 500 کے لگ بھگ کیسز رجسٹر ہوئے جو کسی بھی بھارتی ریاست میں زیادتی کے رپورٹ ہونے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔